پاکستان: راولپنڈی تا مری گلاس ترین منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی حکومت کے زیر نگرانی شروع ہونے والا’ راولپنڈی تا مری گلاس ٹرین منصوبہ’ سیاحت اور سفری سہولتوں کے اعتبار سے ایک انقلابی قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ گزشتہ برس اس منصوبے کی منظوری دی گئی تھی اور اب اس کی فیزیبلیٹی اسٹڈی مکمل کر لی گئی ہے، جس میں نہ صرف ٹرین کے روٹس اور اسٹیشنز، بلکہ لاگت، سفر کا وقت اور تکنیکی پہلوؤں کی بھی وضاحت کر دی گئی ہے۔
اس پراجیکٹ کا بنیادی مقصدسیاحت کو فروغ دینا، مسافروں کے لیے جدید، آرام دہ اور دلکش سفری تجربہ فراہم کرنا اور راولپنڈی، اسلام آباد اور مری کے درمیان محفوظ، تیزرفتار اور پائیدار ٹرانسپورٹ سسٹم متعارف کروانا ہے۔
یہ منصوبہ نہ صرف سیاحوں کے لیے پرکشش ثابت ہوگا، بلکہ مقامی آبادی کو بھی روزمرہ آمد و رفت میں بڑی سہولت دے گا۔

اس سفری منصوبے کے اندر چارروٹس ہوں گے۔

پہلا روٹ: یلو لائن
آغاز:ایچ نائن مارگلہ اسٹیشن
اختتام:پنڈی پوائنٹ، مری
کل اسٹیشنز: 11
اہم اسٹیشنز: اسلام اسٹیشن، بارہ کہو، بحریہ گولف، گھوڑا گلی، مری اسٹیشن وغیرہ
فاصلہ: 47 کلومیٹر
سفر کا دورانیہ: 97 منٹ 6 سیکنڈ
تخمینی لاگت: 199.88 ارب روپے

دوسرا روٹ: سیان لائن
آغاز: ایچ نائن مارگلہ اسٹیشن
اختتام: لوئر ٹوپا
کل اسٹیشنز: 10
اہم اسٹیشنز: شکر پڑیاں، پریڈ گراؤنڈ، آبپارہ، لیک ویو، بارہ کہو، بروہا، گھوڑا گلی وغیرہ
فاصلہ: 58 کلومیٹر
سفر کا دورانیہ: 123 منٹ 35 سیکنڈ
تخمینی لاگت: 168.85 ارب روپے

تیسرا روٹ: بلیو لائن
آغاز: ایچ نائن مارگلہ اسٹیشن
اختتام: مری بس اسٹاپ
کل اسٹیشنز :10
اہم اسٹیشنز: شکر پڑیاں، آبپارہ، بلیو ایریا، لیک ویو پارک، قائداعظم یونیورسٹی، نند کوٹ، کمپنی باغ وغیر
فاصلہ: 44 کلومیٹر
سفر کا دورانیہ: 94 منٹ 6 سیکنڈ
تخمینی لاگت: 240.35 ارب روپے

چوتھا روٹ: گرین لائن
آغاز: ایچ نائن مارگلہ اسٹیشن
اختتام: مری بس اسٹاپ
اہم اسٹیشنز: چھتر پارک، بحریہ گولف سٹی، مانگا، نند کوٹ، کمپنی باغ وغیرہ
فاصلہ: 45 کلومیٹر
سفر کا دورانیہ: 100 منٹ 7 سیکنڈ
تخمینی لاگت: 218.42 ارب روپے

منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (NESPAK) نے مکمل کی ہے، جس میں ٹنلز کی تعداد، تعمیراتی ضروریات، زمین کی سطح، اسٹیشنز کی ترتیب اور سیکیورٹی سے متعلق تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اب اگلا مرحلہ حکومتی بجٹ کی منظوری ہے، جس کے بعد عملی کام کا آغاز ہوگا۔
مری سے منتخب رکنِ قومی اسمبلی، راجا اسامہ اشفاق سرور کے مطابق، اگر سب کچھ شیڈول کے مطابق چلا تو یہ منصوبہ آئندہ 2 برس میں مکمل ہو سکتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں