ازبکستان کے صدر شوکت مرزیویوف نے دوحہ کے سرکاری دورے کے دوران قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے اہم ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک نے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے، اقتصادی تعاون بڑھانے اور نئے ترقیاتی منصوبوں پر مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے آغاز میں صدر مرزیویوف نے قطر کے امیر کو سماجی ترقی کے دوسرے عالمی سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس عالمی سطح پر سماجی ترقی کے فروغ کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم ثابت ہوا ہے۔
بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے خوشی کا اظہار کیا کہ ازبکستان اور قطر کے تعلقات مسلسل بہتر ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں 45 فیصد اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ باہمی اعتماد اور تعاون تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ قطر کی کئی معروف کمپنیاں ازبکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، جن میں توانائی، تعمیرات، اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل ہیں۔
صدر مرزیویوف نے اس بات پر زور دیا کہ ازبکستان وسطی ایشیا کا ایک ابھرتا ہوا اقتصادی مرکز ہے، جہاں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے قطر کے سرمایہ کاروں کو مختلف شعبوں میں شراکت داری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔
دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تعلیم، ثقافت، سیاحت اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ ازبکستان نے قطر کے ساتھ طلبہ کے تبادلے، ثقافتی پروگراموں اور سیاحتی ترقی کے منصوبوں پر مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز پیش کی۔
علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے امن و استحکام کے فروغ کے لیے باہمی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان اور قطر کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے لیے فائدہ مند ہوں گے بلکہ پورے خطے کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ جلد ہی مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس منعقد کیا جائے گا، جس میں دوطرفہ منصوبوں پر عملدرآمد کے لیے عملی اقدامات طے کیے جائیں گے۔