سمرقند، جو ہمیشہ سے اپنی تاریخی عمارات، نیلی گنبدوں اور شاہراہِ ریشم کے خوابناک مناظر کے لیے مشہور رہا ہے، اب سیاحت کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔ سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور بین الاقوامی سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے سمرقند ریجن میں وقتاً فوقتاً مختلف نمائشیں، ثقافتی میلوں اور تفریحی فیسٹیولز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ حالیہ پیش رفت میں، ارغوت ضلع کے خوبصورت علاقے بحرین محلہ میں پہلا بین الاقوامی ہاٹ ایئر بیلون فیسٹیول بڑی دھوم دھام سے منعقد کیا گیا۔
فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سمرقند ریجن کے قائم مقام گورنر عدیز بابایوف نے کہا کہ “ارغوت اب صرف دستکاری اور صوفیائے کرام کی سرزمین نہیں رہا، بلکہ یہ مقام اب ایڈونچر اور ایکسٹریم ٹورازم کا نیا مرکز بنتا جا رہا ہے۔”
دو روز تک جاری رہنے والے اس رنگا رنگ فیسٹیول میں دس مختلف ممالک سے آئے ہوئے 100 سے زائد بین الاقوامی شرکاء نے حصہ لیا۔ گرم ہوا کے دیوہیکل غباروں نے جیسے ہی سمرقند کی نیلی فضا کو چھوا، پورا علاقہ رنگوں کی جادوگری میں ڈوب گیا۔ مقامی و بین الاقوامی سیاحوں کی بڑی تعداد نے اس منظر کو دیکھنے کے لیے ارغوت کا رُخ کیا۔
فیسٹیول میں نہ صرف ہاٹ ایئر بیلون شو کا اہتمام کیا گیا بلکہ قومی کھیل، مختلف ثقافتی مقابلے، ذائقے دار ازبک کھانوں کی نمائش اور دلچسپ اسٹیج پرفارمنسز بھی فیسٹیول کا حصہ تھیں۔ خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لیے الگ تفریحی سرگرمیوں کا بندوبست کیا گیا تھا، جس سے خاندانی ماحول کو فروغ ملا۔
یہ فیسٹیول سمرقند کی بدلتی ہوئی سیاحتی حکمت عملی کا مظہر ہے، جو اب صرف ماضی کی تاریخ نہیں بلکہ موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ تفریحی مواقع بھی فراہم کر رہا ہے۔ منتظمین کے مطابق، اس قسم کے فیسٹیولز اب ہر سال منعقد کیے جائیں گے تاکہ سمرقند عالمی سیاحت کے نقشے پر مزید نمایاں ہو۔