ازبکستان اور آسٹریا کے درمیان سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اعلیٰ سطحی ملاقات سمرقند میں ہوئی۔ یہ ملاقات یونیسکو کی 43ویں جنرل کانفرنس کے موقع پر ہوئی جس میں ازبکستان کے پہلے نائب وزیرِ خارجہ بہرام جان علیوف اور آسٹریا کی وزارتِ خارجہ کے اسٹیٹ سیکریٹری سیپ شیلہورن نے شرکت کی۔
ملاقات میں دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔ فریقین نے سیاسی، تجارتی، سرمایہ کاری، تعلیم، سیاحت اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔
ازبک نائب وزیرِ خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ ازبکستان یورپی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے، خاص طور پر آسٹریا کے ساتھ جو وسطی ایشیائی خطے میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ازبک حکومت معاشی اصلاحات، سرمایہ کاری کے بہتر مواقع، اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے، جن سے آسٹریا کی کمپنیوں کو بھی فائدہ ہو سکتا ہے۔
آسٹریا کے اسٹیٹ سیکریٹری سیپ شیلہورن نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزیویوف کے وژن اور سمرقند میں یونیسکو کانفرنس کے کامیاب انعقاد کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ سمرقند میں بین الاقوامی اجلاس کا انعقاد نہ صرف ازبکستان بلکہ پورے وسطی ایشیائی خطے کے لیے اعزاز کی بات ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آسٹریا کی کمپنیاں ازبکستان میں سبز توانائی، انفراسٹرکچر، اور تعلیم کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع تلاش کر رہی ہیں، اور اس ضمن میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر بات چیت جاری ہے۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں ممالک نے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا، جو آئندہ مہینوں میں عملی منصوبوں پر کام شروع کرے گا۔
یہ ملاقات ازبکستان اور آسٹریا کے تعلقات میں ایک نئی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے، جو مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نئے دروازے کھولے گی