نیوزی لینڈ سے پاکستان پانچواں ٹی ٹوئنٹی بری طرح ہار گیا، اس طرح سے سیریز میں چار ایک سے شکست پاکستان کے حصے میں آئے۔ اس آخری میچ میں شکست تو ہوئی، مگر درحقیقت یہ بہت ہی تکلیف دہ اور بدترین شکست تھی۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کی قومی ٹیم کو یوں ہرایا جیسے کسی کلب لیول کی ٹیم کو شکست دی جاتی ہے۔ پہلے ایک سو اٹھائیس رنز پر پوری ٹیم آوٹ کر لی اور پھر باولنگ کے پرخچے اڑا کر دس اوورز میں یہ سکوربنا لیا ، وہ بھی اس لئے کہ مسٹری سپنر سفیان مقیم نے دو اچھے اوورز کرا لئے ورنہ شائد آٹھ اوورز میں کام ہوجاتا۔ نیوزی لینڈ نے پاور پلے میں زبردست پٹائی کی اور اپنا سب سے بڑا سکور کر ڈالا۔ پاکستانی ٹیم باولنگ اور بیٹنگ دونوں میں مکمل بے بس نظر آئی ۔
اس سیریز میں اور اس سے پچھلے ٹورنامنٹس میں یہ بات نظر آئی کہ پاکستانی باولنگ خاص کر فاسٹ باولنگ بہت مسائل کا شکار رہی ہے۔ ہمارے مین فاسٹ باولرز شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث روف بہت زیادہ رنز دے رہے ہیں، یہ نئی گیند کے ساتھ پاور پلے میں بھی مہنگے پڑ رہے ہیں اور ڈیتھ اوورز میں بھی رنز دے رہے ۔ خاص کر شاہین شاہ آفریدی تو بہت ہی مہنگے اور غیر موثر ثابت ہو رہے۔
بدقسمتی سے ہمارے پاس آپشنز بھی زیادہ اچھی نہیں۔ عباس آفریدی کو مواقع مل رہے ہیں، مگر وہ بہت زیادہ سلوبالز کرا رہے ہیں جس سے انہیں بھی چھکے پڑ جاتے۔ محمد علی ڈومیسٹک میں تجربہ رکھتے ہیں، مگر نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں وہ بری طرح ناکام ہوئے۔ جہانداد خان نے ڈومیسٹک اور پی ایس ایل میں اچھی کارکردگی دکھائی ہے، مگر نیوزی لینڈ جن دو میچز میں جہانداد خان کو کھلایا گیا، اس کی باولنگ نہایت کمزور اور بہت ہی بری رہی۔
یوں لگ رہا ہے کہ پاکستان کو اچھے نئے فاسٹ باولرز کی ضرورت ہے، ڈومیسٹک میں جو ہیں، انہیں آزمایا جائے یا پھر نئے باولرز ڈھونڈے جائیں جن کی سپیڈ بھی اچھی ہو اور لائن لینتھ پر کنٹرول بھی۔
مسئلہ مگر یہ ہے کہ پاکستانی بیٹنگ اور فیلڈنگ میں بھی خاصے نقائص ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ ان مسائل کو کون حل کرسکتا ہے اور کیا اس کے پاس ایسا کرنے کی نیت اور ارادہ ہے ؟