بندروں کی جانب سے دوسری نسل کے بچوں کو اغوا کرنے کے معمہ

پاناما کے ایک چھوٹے جزیرے پر ہونے والی ایک تحقیق نے سائنسدانوں کو اس وقت حیرت میں ڈال دیا جب معلوم ہوا کہ Capuchin نسل کے بندر Howler نسل کے بچوں کو اغوا کر رہے ہیں۔ جرمنی کے میکس پلانک انسٹیٹیوٹ آف اینیمل بی ہیوئیر کے ماہرین نے ویڈیو فوٹیج کا جائزہ لینے کے بعد اس انکشاف کو “Monkey Kidnapping” قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق 2022 اور 2023 کے دوران Capuchin بندروں نے Howler نسل کے کم از کم 11 بچوں کو اغوا کیا۔ تحقیق کے دوران 80 سے زائد کیمرے بندروں کی نگرانی کے لیے نصب کیے گئے تھے، تاہم بچوں کے اغوا کی اصل وارداتیں درختوں پر ہونے کی وجہ سے کیمروں میں قید نہیں ہو سکیں۔ فوٹیج میں Capuchin بندروں کو اغوا شدہ بچوں کو اپنی کمر پر اٹھائے ہوئے اور بعض اوقات مردہ بچوں کو اٹھائے پھرتے ہوئے دیکھا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اغوا کسی جارحانہ مقصد کے تحت نہیں کیا گیا کیونکہ بندروں کے رویے میں نہ تو دشمنی نظر آئی اور نہ ہی بچوں کو کھانے کی کوشش کی گئی۔ یہ منظر سائنسدانوں کے لیے بالکل نیا تھا، کیونکہ اس سے قبل جانوروں کی دنیا میں اس قسم کا واقعہ مشاہدے میں نہیں آیا تھا۔ اگرچہ زیادہ تر اغوا شدہ بچے جانبر نہ ہو سکے، لیکن کچھ بچے ممکنہ طور پر اپنی ماؤں تک واپس پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ اس غیر معمولی رویے کی وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی اور ماہرین کی جانب سے اس پر مزید تحقیق جاری ہے۔ اس تحقیق کے نتائج سائنسی جریدے Current Biology میں شائع کیے گئے ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں