بھارت کا 17 ارب ڈالر غیر ملکی سرمایہ کے انخلا کے بعد مالیاتی شعبے میں بڑی اصلاحات شروع

بھارت میں رواں سال غیر ملکی سرمایہ کاروں نے تقریباً 17 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری نکال لی ہے جس کے بعد حکومت نے مالیاتی شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات شروع کر دی ہیں۔ یہ اقدامات معیشت کو مستحکم کرنے، سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور عالمی مارکیٹ میں بھارت کی ساکھ بہتر بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔

مرکزی بینک (RBI) اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (SEBI) نے حالیہ مہینوں میں کئی نئے اقدامات متعارف کروائے ہیں۔ ان میں کمپنیوں کے لیے لسٹنگ کے عمل کو آسان اور تیز بنانا، بینکوں کو بڑی کمپنیوں کو قرض دینے کی زیادہ اجازت دینا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مارکیٹ میں رسائی بڑھانا شامل ہے۔ ان اصلاحات کا مقصد کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا اور ملکی سرمایہ بازار کو مزید متحرک بنانا ہے۔

ذرائع کے مطابق، حکومت اور ریگولیٹری ادارے آئندہ چھ سے بارہ ماہ کے دوران مزید مالیاتی اصلاحات لانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان میں چھوٹے شہروں کے عام لوگوں کو سرمایہ کاری کے مواقع دینا اور بینکنگ کے سخت اصولوں میں نرمی شامل ہوگی تاکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کار ملک کے مالیاتی نظام میں شامل ہو سکیں۔

یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے جا رہے ہیں جب بھارت کو امریکی محصولات (ٹیرِف) کے ممکنہ اثرات اور عالمی مالیاتی دباؤ کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے معیشت کو زیادہ خودمختار اور مضبوط بنانے کے لیے مالیاتی اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کاروبار کے لیے آسانیاں پیدا کریں اور غیر ضروری رکاوٹیں دور کریں۔

رپورٹ کے مطابق، بھارت کا مرکزی بینک اس وقت کئی پرانے قوانین ختم کر رہا ہے جو 2016 سے 2018 کے درمیان مالیاتی بحران کے بعد نافذ کیے گئے تھے۔ ان قوانین نے قرض اور سرمایہ کاری کے شعبے میں سختیاں پیدا کر دی تھیں، مگر اب نئی پالیسیوں کے تحت بینکوں کو زیادہ خودمختاری دی جا رہی ہے تاکہ وہ بڑی کمپنیوں کو قرض فراہم کر سکیں اور کارپوریٹ انضمام کے منصوبوں میں مالی مدد دے سکیں۔

اعداد و شمار کے مطابق، بھارت کی معیشت مالی سال 2025-26 میں 6.8 فیصد کی رفتار سے بڑھنے کی توقع ہے، جو گزشتہ سال کی 6.5 فیصد شرح سے قدرے بہتر ہے۔ تاہم مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ ملک کا ہدف 8 فیصد ترقی حاصل کرنا ہے، جس کے لیے مزید اصلاحات اور سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔

سنگاپور میں موجود سرمایہ کاری فرم ایم اینڈ جی انویسٹمنٹس کے ماہر وِکاس پرشاد نے کہا کہ بھارت کے حالیہ اقدامات غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے حوصلہ افزا ہیں۔ ان کے مطابق، حکومت کا ریگولیٹری رکاوٹوں کو کم کرنے کا عزم ظاہر کرتا ہے کہ بھارت ایک کھلی اور سرمایہ دوست معیشت بننے کی راہ پر ہے

Author

اپنا تبصرہ لکھیں