سردی کا موسم شروع ہوتے ہی نزلہ، زکام اور کھانسی کی شکایات بڑھ جاتی ہیں۔ لیکن اکثر لوگوں کے لیے یہ سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے کہ یہ عام نزلہ ہے، فلو ہے یا کووڈ۔ ڈاکٹرز کے مطابق ان تینوں کی علامات میں فرق سمجھنا اور بروقت احتیاط کرنا بہت ضروری ہے۔
موسم اور بیماریوں کا تعلق:
ماہرین کے مطابق ٹھنڈا موسم براہِ راست بیماری کا سبب نہیں بنتا لیکن سردیوں میں لوگ زیادہ تر گرم اور بند جگہوں پر رہتے ہیں۔ اس دوران وائرس ایک سے دوسرے شخص تک آسانی سے پہنچتا ہے۔
بچے جب گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد اسکول واپس جاتے ہیں تو وہ مختلف جراثیم گھر لے آتے ہیں۔ یہی صورتحال یونیورسٹیوں میں بھی دیکھنے کو ملتا ہے جہاں طلبہ کا آپس میں زیادہ میل جول ہوتا ہے۔ ایسے ماحول میں نزلہ، زکام اور کھانسی تیزی سے پھیلنے لگتے ہیں۔
نزلے، فلو اور کووڈ میں فرق:
نزلہ عام طور پر آہستہ آہستہ شروع ہوتا ہے۔ اس کی علامات میں ناک بہنا، گلے میں خراش، ہلکی کھانسی اور کبھی کانوں میں دباؤ شامل ہیں۔ نزلہ عام طور پر روزمرہ کے کام روکنے والا نہیں ہوتا۔
فلو کی علامات زیادہ شدید ہوتی ہیں۔ اس میں اچانک بخار ہو جاتا ہے، جسم میں درد اور پٹھوں کی کمزوری بڑھ جاتی ہے۔ فلو کی حالت میں اکثر لوگ بستر پر جانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
کووڈ کی علامات فلو سے ملتی جلتی ہیں لیکن اس میں سونگھنے اور چکھنے کی حس ختم ہو جانا ایک نمایاں فرق ہے۔ نئی اقسام میں تیز خراش والا گلا اور بعض مریضوں میں دست کی شکایت بھی سامنے آ رہی ہے۔ اگر علامات تین ہفتے تک برقرار رہیں یا سانس لینے میں دشواری ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
علاج اور احتیاطی تدابیر:
ہمارا جسم عموماً ان وائرسز کے خلاف خود لڑتا ہے لیکن کچھ چیزیں صحت یابی میں مدد دیتی ہیں۔
پیرسٹا مول یا آئیبوپروفین بخار اور جسمانی درد کو کم کرنے میں مددگار ہیں۔ سردیوں میں وٹامن ڈی لینا مفید ہے کیونکہ دھوپ کم ملتی ہے۔
۔ وٹامن سی کے بارے میں عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ یہ نزلے سے بچاتا ہے، لیکن اس کا کوئی مضبوط ثبوت موجود نہیں۔ بہتر ہے کہ لوگ متوازن غذا پر توجہ دیں۔
۔ ناک کے اسپرے وقتی سکون دیتے ہیں لیکن زیادہ دن تک استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ چکن سوپ یا گرم شوربہ نہ صرف جسم کو توانائی دیتا ہے بلکہ گلے کو بھی آرام پہنچاتا ہے۔ زیادہ پانی پینا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا بیماری سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔