روسی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی سختی سے تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ روسی معیشت تباہی کے قریب ہے، اور کہا کہ معیشت مستحکم اور پیداوار و کھپت میں توازن برقرار ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ روسی معیشت بہت زیادہ دباؤ کا شکار ہے اور ممکنہ طور پر تباہی کے دہانے پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، جس کے باعث عالمی سطح پر تجزیہ کاروں کی تشویش بڑھ گئی تھی۔
اس بیان پر روس نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں معیشت مستحکم ہے اور توانائی کی پیداوار و کھپت کے درمیان توازن برقرار ہے۔ روس کے نائب وزیرِ اعظم، ایلکسی نواک نے بتایا کہ حکومت اور متعلقہ ادارے اس توازن کو برقرار رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہیں اور معیشت میں کوئی خطرناک صورتحال نہیں ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب روسی توانائی ہفتہ (Energy Week) کے فورم میں روسی حکام نے ملک میں توانائی کی فراہمی، پیداوار اور معاشی استحکام کے حوالے سے گفتگو کی۔ حکام نے کہا کہ معاشی اور توانائی کے شعبے مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں اور کسی غیر معمولی بحران کا امکان فی الحال نہیں۔
روسی حکومت کی یہ تردید امریکی بیان کے بعد بین الاقوامی سطح پر اقتصادی تجزیہ کاروں کے لیے اہم پیغام ہے کہ روس کی معیشت میں حالیہ مشکلات کے باوجود بنیادی استحکام موجود ہے