کیا ڈونلڈ ٹرمپ پیراسٹامول دوا پر پابندی لگا پائیں گے ؟

آپ روزانہ بخار یا درد کی دوا کھاتے ہوں گے مگر کیا ہو ،اگر آپ کو پتا چلے کہ امریکہ کےصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس عام دوا پر پابندی لگانے کی بات کی ہے؟ جی ہاں! ہم بات کر رہے ہیں پیراسٹامول، جسے آپ پیناڈول یا امریکہ میں ٹائلینول کے نام سے جانتے ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پیراسٹامول، خاص طور پر اگر حاملہ خواتین استعمال کریں، تو یہ بچوں میں آٹزم کا باعث بن سکتی ہے۔ اسی وجہ سے وہ چاہتے ہیں کہ اس دوا کے پیکٹ پر سخت وارننگز لگائی جائیں۔ لیکن طبی ماہرین اور عالمی ادارہ صحت نے ان کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی مضبوط سائنسی ثبوت موجود نہیں ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا ٹرمپ واقعی یہ پابندی لگا سکتے ہیں؟
امریکی صدر براہِ راست کسی دوا پر پابندی نہیں لگا سکتے۔ اس کے لیے امریکی ادارہ FDA اور دیگر ماہرین کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔ البتہ، ٹرمپ دباؤ ڈال کر دوا کے لیبل یا ہدایات میں تبدیلی کرا سکتے ہیں، لیکن مکمل پابندی لگانا اتنا آسان نہیں ہوگا۔

اس کے علاوہ پیراسٹامول اور پیناڈول میں کوئی فرق نہیں ہے۔ پیراسٹامول اصل دوا ہے، جبکہ پیناڈول اس کا برانڈ نیم ہے۔ امریکہ میں یہی دوا Acetaminophen کے نام سے مشہور ہے۔ مطلب تینوں نام ایک ہی دواکے ہیں۔

اس کے فوائد کی بات کریں تو یہ بخار کم کرتی ہے، درد دور کرتی ہے، اور معدے پر زیادہ اثر نہیں ڈالتی۔ یہی وجہ ہے کہ یہ دنیا کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دوا ہے۔

نقصانات یہ ہیں کہ اگر یہ زیادہ مقدار میں لی جائے تو جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے، گردوں پر بھی اثر ڈالتی ہے۔ اگر ایک سے زیادہ دوائیں کھائی جائیں جن میں پیراسٹامول شامل ہو، تو اوورڈوز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اور اگر الکحل کے ساتھ لی جائے تو یہ زہر ثابت ہو سکتی ہے۔

امریکہ میں ہر سال لاکھوں لوگ اس دوا کا استعمال کرتے ہیں۔ صرف 2009 میں اس کی 27 ارب خوراکیں بیچی گئیں۔ لیکن اسی کے ساتھ ہر سال ہزاروں افراد اوورڈوز کی وجہ سے ہسپتال بھی پہنچتے ہیں۔

در حقیقت ٹرمپ کی باتیں متنازع ہیں اور سائنسی طور پر کمزور ہیں۔ پیراسٹامول ایک عام اور محفوظ دوا ہےبشرطیکہ اسے صحیح مقدار میں استعمال کیا جائے۔ ہمیشہ لیبل پڑھیں، ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کریں، اور مقررہ خوراک سے تجاوز نہ کریں۔ خاص طور پر حاملہ خواتین اور جگر کے مریض احتیاط ضرور کریں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں