جاپان کا ’خودکشی کا جنگل‘

دنیا میں کچھ مقامات قدرتی خوبصورتی کے باعث مشہور ہوتے ہیں، تو کچھ اپنے پراسرار یا افسوسناک پس منظر کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ جاپان کے مشہور پہاڑ “فوجی” کے دامن میں واقع Aokigahara Forest ایک ایسا ہی مقام ہے جو دونوں پہلو رکھتا ہے: خوبصورتی اور افسوسناک شہرت۔ اسے دنیا بھر میں “Suicide Forest” یا “خودکشی کا جنگل” کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مقام اور قدرتی خصوصیات:
Aokigahara، جسے “بحرِ درختان” (Sea of Trees) بھی کہا جاتا ہے، تقریباً 35 مربع کلومیٹر پر پھیلا ایک گھنا اور خاموش جنگل ہے۔ یہ جنگل ماؤنٹ فجی کے شمال مغرب میں واقع ہے اور لاکھوں سال پرانی لاوے کی تہہ پر اگا ہوا ہے۔

جنگل میں درخت اتنے گھنے ہیں کہ دن کے وقت بھی روشنی کم دکھائی دیتی ہے۔

لاوے کی تہہ زمین کے نیچے کمپاس اور موبائل سگنلز کو متاثر کرتی ہے، جس کے باعث یہاں راستہ بھٹک جانا عام بات ہے۔

ماحول اتنا خاموش ہوتا ہے کہ انسان کو اپنی سانسوں کی آواز تک سنائی دیتی ہے، جو یہاں کی پراسرار فضا کو مزید بڑھا دیتی ہے۔

’خودکشی کے جنگل‘ کی شہرت کیسے بنی؟
یہ جنگل کئی دہائیوں سے خودکشی کے افسوسناک رجحان کی علامت بن چکا ہے۔ جاپان میں خودکشی کی شرح تاریخی طور پر بلند رہی ہے، اور اس جنگل کو خودکشی کے لیے ایک “مقبول مقام” سمجھا جاتا ہے۔

1950 کی دہائی سے لے کر اب تک یہاں درجنوں نہیں بلکہ سینکڑوں افراد اپنی جانیں لے چکے ہیں۔

ہر سال یہاں کئی لاشیں برآمد کی جاتی ہیں، اور جاپانی حکام باقاعدہ گشت کرتے ہیں تاکہ ممکنہ طور پر کسی کی جان بچائی جا سکے۔

جنگل کے داخلی راستوں پر بورڈز لگائے گئے ہیں جن پر یہ پیغام درج ہوتا ہے:
“آپ کی زندگی قیمتی ہے۔ براہ کرم، پہلے کسی سے بات کریں۔”

تاریخی و ثقافتی پہلو:
اس جنگل کو جاپانی لوک داستانوں میں ہمیشہ ایک پراسرار اور نحوست بھرا مقام سمجھا گیا ہے۔ اس کے بارے میں مختلف عقائد پائے جاتے ہیں:

یہاں مقامی داستانوں کے مطابق بدروحیں بھٹکتی ہیں، جو ان افراد کی ارواح ہیں جنہوں نے اپنی جان لی۔

پرانی جاپانی روایت اوباسوتے (Ubasute) کے مطابق، معاشی یا سماجی دباؤ کے باعث بوڑھے یا بیمار افراد کو کسی ویران جگہ چھوڑ دیا جاتا تھا تاکہ وہ وہیں مر جائیں۔ کچھ روایات کے مطابق، Aokigahara میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔

ادبی و میڈیا میں تاثر:
Aokigahara کی شہرت صرف جاپان تک محدود نہیں رہی۔ کئی کتابوں، فلموں اور ڈاکیومنٹریز میں اس جنگل کو دکھایا گیا ہے:

Seichō Matsumoto کے ناول “Tower of Waves” میں Aokigahara کو خودکشی کے مقام کے طور پر پیش کیا گیا۔

ہالی ووڈ فلم “The Forest” (2016) نے اس جنگل کو بین الاقوامی سطح پر شہرت دی، تاہم بہت سے لوگوں نے فلم پر تنقید بھی کی کہ اس نے ایک سنجیدہ مسئلے کو تفریح میں بدل دیا۔

حکومتی اقدامات اور سماجی کوششیں:
جاپانی حکومت اور مقامی رضاکاروں نے اس مسئلے کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں:

جنگل کے داخلی راستوں پر حفاظتی بورڈز اور ہیلپ لائن نمبرز آویزاں کیے گئے ہیں۔

مختلف مقامات پر سیکیورٹی کیمرے اور رضاکاروں کی ٹیمیں تعینات ہیں۔

دماغی صحت کی آگاہی کے لیے ملک گیر مہمات چلائی جا رہی ہیں تاکہ لوگ بروقت مدد حاصل کر سکیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں