ازبکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعاون میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور دونوں ممالک کی باہمی تجارت کا حجم 2.6 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
یہ اعلان ازبکستان کے اسٹیٹ کسٹمز کمیٹی کی جانب سے خیوہ شہر میں ہونے والے ازبکستان-ترکی مشترکہ کسٹمز کونسل کے پانچویں اجلاس کے دوران کیا گیا۔
دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دوستانہ تعلقات نے سیاست، تجارت، سرمایہ کاری، ثقافت اور انسانی شعبوں سمیت مختلف میدانوں میں تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
2018 میں ہونے والے پہلے اجلاس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو 1.9 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2024 کے آخر تک 2.6 ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے۔
حکام کے مطابق یہ کامیابی عالمی معاشی چیلنجز کے باوجود حاصل ہوئی ہے، اور اب بھی مزید ترقی کی گنجائش موجود ہے۔
2022 میں دونوں ممالک نے اشیاء اور گاڑیوں سے متعلق پیشگی معلومات کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس پر مکمل عملدرآمد کی تیاریاں جاری ہیں۔
اس کے علاوہ، دونوں ممالک نے تجارتی اعداد و شمار کے تبادلے کے نظام کو بہتر بنایا ہے اور ستمبر میں سمرقند میں ہونے والی ملاقات میں اعداد و شمار میں فرق سے متعلق مسائل پر بھی پیشرفت ہوئی ہے۔ اس حوالے سے اگلی ملاقات ترکی میں ہو گی۔
گزشتہ پانچ برسوں میں ازبکستان میں AEOs کے تحت ہونے والی تجارت کا حجم 1.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.7 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ اجلاس میں 2025-2026 کے لیے ایک مشترکہ تعاون منصوبے پر بھی غور کیا گیا، جس کا مقصد اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اور کسٹمز کے عمل کو آسان بنانا ہے