قدرت کے قریب رہنے سے صرف 20 منٹ میں صحت بہتر ہو سکتی ہے،تحقیق

جدید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص روزانہ صرف 20 منٹ فطرت کے قریب گزارے تو اس کی ذہنی اور جسمانی صحت میں واضح بہتری آ سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق قدرتی ماحول میں رہنے سے دل کی دھڑکن معمول پر آتی ہے، بلڈ پریشر کم ہوتا ہے اور ذہنی دباؤ میں کمی واقع ہوتی ہے۔

پارک میں چہل قدمی، درختوں کے درمیان وقت گزارنا یا پھولوں کی خوشبو محسوس کرنا دماغ کو سکون دیتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ ہفتے میں کم از کم 120 منٹ فطرت میں گزارتے ہیں، ان کی مجموعی صحت بہتر رہتی ہے۔

قدرتی ماحول میں رہنے سے جسم کے اندر تناؤ پیدا کرنے والے ہارمونز جیسے کورٹیسول کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔
یہی نہیں بلکہ جسم کا مدافعتی نظام بھی مضبوط ہوتا ہے، جس سے بیماریوں کے خلاف قدرتی حفاظت بڑھتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فطرت کی خوشبو، مٹی کی مہک اور درختوں کی ہریالی ذہن پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔
صنوبر کے درختوں یا پھولوں کی خوشبو لینے سے دماغ پرسکون ہوتا ہے اور تھکن دور ہو جاتی ہے۔

تحقیق کے مطابق باغبانی کرنے یا زمین سے رابطہ رکھنے والے افراد کے آنتوں کے بیکٹیریا زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔
یہی بیکٹیریا جسم کے دفاعی نظام کو بہتر بناتے ہیں اور ہاضمہ درست رکھتے ہیں۔

اگر کسی کے پاس قدرتی ماحول میسر نہیں تو وہ فطرت کے مناظر کی ویڈیوز دیکھ کر بھی سکون محسوس کر سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایسے مناظر دیکھنے سے دماغ میں مثبت ہارمونز پیدا ہوتے ہیں اور تناؤ کم ہوتا ہے۔

فطرت کا لمس، چاہے وہ ہوا کی خوشبو ہو یا زمین کا احساس، انسان کے جسم اور روح دونوں کے لیے شفا بخش ہے۔
ماہرین کا مشورہ ہے کہ روزانہ کچھ وقت قدرت کے قریب گزارنا اپنی صحت کے لیے معمول بنا لینا چاہیے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں