امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ پیر کے روز اسرائی-لی قیدیوں کو رہا کرے گی۔ ان میں 20 زندہ اور 28 ایسے افراد شامل ہیں جو غز-ہ میں قید کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ صدر ٹرمپ کے مطابق، ان لاشوں کو “اس وقت بھی نکالا جا رہا ہے” تاکہ انہیں اسرائیلی حکام کے حوالے کیا جا سکے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیر کا دن “بڑا دن” ہوگا، کیونکہ فلسطینی تنظیم تمام 48 قیدیوں کو تقریباً دو ہزار فلسطی-نی قیدیوں کے بدلے میں رہا کرے گی، جو اسرائی-لی جیلوں میں قید ہیں۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ ہفتے کے آخر میں قاہرہ جائیں گے، جہاں وہ جنگ بندی کی تقریب میں شریک ہوں گے، اور بعد ازاں اسرائی-لی پارلیمنٹ (کنیسٹ) سے خطاب کریں گے۔
یہ تبادلہ امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے کے تحت ہو رہا ہے، جس کے مطابق فلسطی-نی تنظیم کو جنگ بندی کے آغاز کے 72 گھنٹوں کے اندر تمام قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔ اسرائی-لی حکومت نے جمعے کی صبح اس معاہدے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد اسرائی-لی فوج نے غز-ہ کے مختلف علاقوں سے انخلا شروع کر دیا۔
فلسطینی حمایتی تنظیم کو بعض ہلاک شدہ قیدیوں کی لاشیں تلاش کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں، جس سے پیر کے روز ہونے والے قیدیوں کے تبادلے میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اسرائی-لی انخلا کے بعد فلسطی-نی شہری اپنے تباہ شدہ گھروں کی طرف واپس جا رہے ہیں،
ٹرمپ نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں امن کی راہ ہموار کرے گا۔ ان کے مطابق، “اسرائیل اور فلسطینی حمایتی تنظیم دونوں اب لڑائی سے تنگ آ چکے ہیں، اور زیادہ تر معاملات پر اتفاق رائے موجود ہے