پہلگام جیسے سیاحتی مقام پر سکیورٹی کے انتظامات کیوں نہیں تھے؟ پریانکا گاندھی کی مودی حکومت پر تنقید

کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی مبینہ ناکامی پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ، حکومت اس افسوسناک واقعے پر خاموش ہے، جبکہ اسے جوابدہ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی طویل تقریر کے باوجود سب سے اہم سوال نظرانداز کیا گیا، پہلگام جیسے حساس اور معروف سیاحتی مقام پر سکیورٹی کا بندوبست کیوں نہیں تھا؟

انڈیا کی لوک سبھا میں پہلگام حملے اور ’آپریشن سندور‘ پر ہونے والی بحث کے دوسرے دن پرینکا گاندھی نے حکومت پر متعدد سوالات اٹھائے۔ انھوں نے کہا کہ، اگر اتنے بڑے حملے کے بعد بھی نہ تو وزیر داخلہ اور نہ ہی کسی خفیہ ادارے کے افسر نے استعفیٰ دیا، تو آخر اس کی ذمہ داری کون لے گا؟

کانگریس کے ایک اور رکنِ پارلیمان نے کہا کہ، حکومت چند ماہ پہلے ہی دعویٰ کر رہی تھی کہ، کشمیر میں مکمل امن ہے اور سیاحت کے لیے ماحول سازگار ہےلیکن اس پرخطر صورتِ حال میں شبھم دویدی جیسے نوجوان، جو حال ہی میں شادی کے بعد بیسرن ویلی کی سیر پر گئے تھے، اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

پرینکا گاندھی نے زور دیا کہ، حملے کے وقت نہ وہاں فوجی موجود تھے، نہ طبی سہولیات، اور نہ ہی حفاظتی انتظامات۔ ان کا کہنا تھا کہ، ہزاروں سیاح روز اس راستے سے گزرتے ہیں، جو گھنے جنگل سے ہوتا ہے، تو حکومت کو اس خطرے کا اندازہ کیوں نہ تھا؟ انھوں نے سوال اٹھایا کہ ،جب کچھ ہو جاتا ہے تو پھر لوگ کس سے امید کریں؟
انھوں نے حکومت پر عوام کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ، مودی حکومت نکتہ چینی کرتے ہوئے نہرو اور ان کے خاندان تک کی بات کرتی ہے، لیکن پہلگام میں سکیورٹی کی ناکامی جیسے سنجیدہ مسئلے پر خاموش ہے۔

اپنی تقریر کے اختتام پر پرینکا گاندھی نے جذباتی انداز میں کہا کہ، وہ اس ایوان میں ان 26 متاثرہ خاندانوں کے درد کو سمجھنے اور اجاگر کرنے کے لیے کھڑی ہیں، کیونکہ وہ خود بھی دہشت گردی کا دکھ سہ چکی ہیں۔ انھوں نے یاد دلایا کہ، ان کی والدہ کے آنسو اس وقت بہے تھے جب ان کے والد، سابق وزیراعظم راجیو گاندھی، ایک دہشت گرد حملے میں مارے گئے تھے، اور اُس وقت ان کی عمر صرف 44 برس تھی۔

پرینکا گاندھی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ، وہ پہلگام حملے پر سنجیدگی سے غور کرے، سکیورٹی میں کوتاہیوں کا اعتراف کرے اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ انصاف کرے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں