پاک بھارت جنگ: آئندہ کیا ہوگا؟

جب پہلگام میں سیاحوں پر حملہ ہوا اور مودی حکومت اور ان کے میڈیا نے جنونی فضاقائم کر دی تو میری یہ رائے بنی کہ بھارت پاکستان پر اٹیک ضرور کرے گا۔ مختلف فورمز ، چینلز اور نجی گفتگوؤں میں کئی دوستوں سے اس پر بحث چلتی رہی۔ ہمارے بعض سیاسی کارکن دوستوں کا تب یہی خیال تھا کہ یہ سب ڈرامہ ہے اور کوئی جنگ نہیں ہونی، کوئی حملہ نہیں ہوگا، یہ سب ایسے ہی ہے وغیرہ وغیرہ۔

میری تب بھی یہی رائے تھی کہ بھارت لازمی سرجیکل سٹرائیک کرے گا کیونکہ اس نے اپنے ملک کے اندر جس قدر بلند ہائپ بنا دی ہے، وہ انہیں اب مجبور بھی کرے گی۔

سرجیکل سٹرائیک ہوگئی۔ ممکن ہے اس کے بعد معاملہ قدرے تھم جاتا، مگر پاکستانی ائیرفورس نے ان کے پانچ طیارے گرا کر بڑا دھچکا پہنچایا، بھارتی ائیر فورس کی شدید رسوائی ہوئی، خاص کر رافیل جیسا طیارے گرائے جانے سے ۔ اس پر بھارت شدید مضطرب اور تلملا رہا ہے۔ ان کے میڈیا چینلز، ان کے ایکسپرٹس، ولاگرز وغیرہ کی باتیں سنیں تو زیادہ بہتر اندازہ ہوتا ہے۔

بھارت نے ڈرون اٹیکس کئے، وہ گرا دئیے گئے ۔ یہ سلسلہ جاری ہے۔ صرف ڈرون بھیجنے کی کوئی تک نہیں تھی، وہ یقیناً ڈیٹا جمع کرنے کے لئے بھیجے گئے ۔اس کا مطلب ہے کہ بھارت مزید وار بھی کرے گا۔ کوئی اور میزائل حملہ، پاکستان کے اینٹی میزائل سسٹم کو نقصان پہنچانے کی کوشش ۔ عین ممکن ہےکہ پاکستان کی عسکری یا اہم دفاعی تنصیبات میں کسی کو نشانہ بنانے کی کوشش۔ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

اب انڈیا نے آئی پی ایل معطل کر دی ہے۔ یہ بھی معنی خیز ہے۔ اس لئے کہ انڈیا اچھی طرح جانتا ہے کہ پاکستان کبھی آئی پی ایل میچز کو نشانہ نہیں بنا سکتا تھا کیونکہ ان میں بہت سے غیر ملکی کھلاڑی ہیں، درجنوں گورے کھلاڑی۔ پاکستان یہ افورڈ ہی نہیں کر سکتا کہ گورے کھلاڑیوں کو نشانہ بنانے پر اس کے خلاف مغرب میں اتنا شدید ردعمل پیدا ہو۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت کو یہ خدشہ ہے کہ پاکستان کسی بھی وقت ایسا شدید حملہ کر سکتا ہے جس میں آئی پی ایل میچز والے شہر بھی نشانہ بنیں۔ ایسا صرف تب ہو سکتا ہے جب (خدانخواستہ) بھارت پاکستان کے بڑے شہروں لاہور، کراچی، پنڈی وغیرہ کو نشانہ بنائے یا کسی غیر معمولی اہمیت کی جگہ ، تنصیبات وغیرہ ہدف بنائی جائیں۔ تب پاکستان نے فوری اور شدید ترین ردعمل دینا ہے ، ظاہر ہے جس میں احتیاط نہیں برتی جا سکتی۔

اس لئے میرے خیال میں معاملہ آگے بڑھے گا۔ میزائل حملہ اور اس کے جواب میں پاکستان کا بھارتی طیارے مارگرانا، بھارت کے زیرقبضہ کشمیر میں چیک پوسٹوں پر حملہ وغیرہ پہلا راونڈ تھا۔ مجھے خدشہ ہے کہ اس جنگ کا دوسرا راونڈ بھی ہوگا۔ یہ میزائل اور باقاعدہ ڈرون حملوں کی صورت میں ہوسکتا ہے۔ تیسرا مرحلہ اللہ نہ کرے کہ ہو، وہ فل سکیل وار ہی ہے جس میں پوری قوت سے حملہ کر دیا جائے ۔ وہ خوفناک اور تباہ کن ہوگی جس میں بے شمار اموات ہوسکتی ہیں۔

اللہ کرے کشیدگی کم ہو اور معاملات سنبھل جائیں۔ بظاہر یہ لگ رہا ہے کہ دوسرا راؤنڈ ہو کر رہے گا۔ پاکستان میزائل حملوں کے جواب دینے کا ارادہ کر چکا ہے۔اس بار پاکستانی شارٹ رینج، مڈ رینج اور لانگ رینج میزائل یعنی تینوں اقسام کے میزائل استعمال ہوں گے۔

اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟ یہ میں نہیں جانتا، کوئی بھی نہیں جانتا۔ کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ یہ بہرحال واضح ہے کہ اتنا شدید ہونے جا رہا ہے کہ مستقبل میں دونوں پڑوسی ملک ایک دوسرے پر میزائل حملے نہیں کریں گے، آئندہ صرف پراکسی وارز ہی لڑی جائیں گی، یا پھر مصلحت آمیز دوستی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں