کینیڈا اور بھارت سفارتی تعلقات بحال کرنے پر متفق

کینیڈا اور بھارت تقریباً دو سال بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے پر راضی ہو گئے ہیں۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان اس وقت تناؤ کا باعث بنا تھا جب کینیڈا نے بھارت پر ایک سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔

یہ اعلان منگل کو کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان کیناناسکس، البرٹا میں ہونے والے G7 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے بعد کیا گیا۔

کارنی کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے نئے ہائی کمشنرز نامزد کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ دونوں ممالک میں شہریوں کو معمول کی خدمات بحال کی جا سکیں۔ ہائی کمشنر سینئر سفارتکار ہوتے ہیں جو اپنے ملک کے مفادات کی نمائندگی کرتے ہیں اور میزبان ملک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دیتے ہیں۔

مودی اور کارنی نے باہمی احترام اور علاقائی خودمختاری کے اصول پر مبنی دوطرفہ تعلقات کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل تبدیلی، غذائی تحفظ، اور اہم معدنیات سمیت کئی شعبوں میں مزید تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

یاد رہے کہ ستمبر 2023 میں، کارنی کے پیشرو جسٹن ٹروڈو نے پارلیمنٹ میں اعلان کیا تھا کہ وینکوور کے قریب ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے قابل اعتماد الزامات ہیں۔ نئی دہلی نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور ٹروڈو کی حکومت پر انتہا پسندوں کو پناہ دینے کا الزام لگایا۔

بھارت نے 2020 میں نجر کو ایک قانون کے تحت دہشت گرد قرار دیا تھا جس کا مقصد اختلاف رائے کو دبانا تھا۔ نجر ایک آزاد سکھ وطن کے لیے خالستان تحریک کے ایک نمایاں رکن تھے، جس پر بھارت میں پابندی ہے۔ سکھ تنظیموں نے انہیں انسانی حقوق کے کارکن کے طور پر دیکھا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں