نیند انسانی جسم و ذہن کی بحالی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے، تاہم نیند کی حالت اور پوزیشن بھی صحت پر گہرا اثر ڈالتی ہے۔ حالیہ طبی تجزیے میں ماہرین نے نیند کے مختلف انداز کا تفصیلی جائزہ لیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ رات کو کس طرف سونا جسم کے لیے زیادہ مفید ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق دائیں یا بائیں کروٹ لے کر سونا عمومی طور پر صحت بخش مانا جاتا ہے۔ دائیں کروٹ سونا نہ صرف سنت نبویؐ ہے بلکہ طبی لحاظ سے بھی بہتر قرار دیا گیا ہے۔ اس پوزیشن میں دل پر دباؤ کم پڑتا ہے اور معدے کی پوزیشن قدرتی حالت میں رہتی ہے۔
دوسری جانب، بائیں کروٹ سونا ہاضمے کے لیے زیادہ مفید سمجھا جاتا ہے، کیونکہ اس سے معدہ اور آنتیں بہتر طور پر کام کرتی ہیں۔ البتہ بعض ماہرین دل کے مریضوں کو طویل وقت تک بائیں کروٹ سونے سے گریز کا مشورہ دیتے ہیں۔
تجزیے میں پیٹ کے بل سونے یعنی الٹا لیٹنے کی پوزیشن کو متنازع قرار دیا گیا ہے۔ اگرچہ اس پوزیشن سے خراٹوں میں کمی اور سانس کی روانی بہتر ہو سکتی ہے، تاہم اس سے گردن اور کمر میں درد، ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ اور دیگر جسمانی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ حاملہ خواتین اور دل کے مریضوں کے لیے یہ انداز خاص طور پر نقصان دہ ہے۔
اسی طرح کمر کے بل سیدھا لیٹنے کو کچھ فوائد کے ساتھ نقصانات کا حامل بھی بتایا گیا ہے۔ یہ پوزیشن ریڑھ کی ہڈی کو سیدھا رکھتی ہے اور جلد پر جھریاں کم پڑتی ہیں، مگر خراٹے اور نیند کے دوران سانس رکنے جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی پوزیشن کا انتخاب ہر شخص کو اپنی جسمانی کیفیت اور ممکنہ بیماریوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے کرنا چاہیے۔ مجموعی طور پر دائیں یا بائیں کروٹ پر سونا بہتر اور محفوظ قرار دیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ نیند کا معیار صرف وقت سے نہیں بلکہ درست انداز سے بھی جڑا ہوا ہے۔