اندھیرے میں سونا صحت کے لیے بہتر ہے یا روشنی میں ؟

کیا آپ رات کو مکمل اندھیرے میں سوتے ہیں یا کمرے میں ہلکی روشنی جلا کر؟

یہ بظاہر معمولی عادت لگتی ہے، لیکن ماہرین صحت کے مطابق اس کا انسانی جسم، دماغ اور نیند کے معیار پر گہرا اثر ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اندھیرے میں سونا صرف سکون آور نہیں بلکہ جسم کے اندرونی نظام کے لیے بھی مفید ہے۔ مکمل اندھیرے میں دماغ ایک اہم ہارمون میلاٹونِن خارج کرتا ہے، جو گہری نیند، ذہنی سکون اور جسمانی بحالی کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جو افراد اندھیرے میں سونے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں موٹاپے، ذیابیطس، ذہنی دباؤ اور دل کی بیماریوں کا خطرہ نسبتاً کم ہوتا ہے۔ یہ عادت مدافعتی نظام کو بھی بہتر بناتی ہے۔

اس کے برعکس، رات کو روشنی میں سونا نیند کے معیار کو متاثر کرتا ہے۔ مسلسل روشنی آن رکھنے سے نہ صرف بار بار جاگنے کی شکایت بڑھتی ہے، بلکہ دماغ زیادہ متحرک رہتا ہے، جس سے آنکھوں پر دباؤ اور جسمانی تھکن میں اضافہ ہوتا ہے۔ تحقیق کے مطابق ایسے افراد میں بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

کچھ افراد خاص طور پر بچے یا بزرگ نیم روشنی (ڈِم لائٹ) میں سونا پسند کرتے ہیں تاکہ رات کو اٹھنے میں دقت نہ ہو۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ڈِم لائٹ کا نقصان مکمل روشنی سے کم ہوتا ہے، لیکن یہ بھی ہارمونز کے نظام میں مداخلت کرتی ہے۔

ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بہترین نیند اور عمومی صحت کے لیے کمرے کو ممکن حد تک اندھیرے میں رکھا جائے۔ اگر مکمل اندھیرا ممکن نہ ہو تو انتہائی ہلکی روشنی یا ڈِم لائٹ کا محتاط استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن نیند کے لیے اندھیرے کا ماحول ہی سب سے موزوں سمجھا جاتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں