بھارتی شہر پوری میں رتھ یاترا کے دوران بھگدڑ، تین افراد جاں بحق، متعدد زخمی

بھارت کی مشرقی ریاست اوڈیشہ کے شہر پوری میں اتوار کے روز ہندوؤں کے مشہور مذہبی تہوار “رتھ یاترا” کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم تین افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہزاروں عقیدت مندوں کا ہجوم دیوی دیوتاؤں کی جھلک دیکھنے کے لیے اچانک بے قابو ہو گیا۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق، لوگوں کی بڑی تعداد شری گنڈیچا مندر کے باہر جمع تھی، جہاں رنگ برنگے رتھوں پر دیوتاؤں کو سوار کر کے جلوس نکالا جاتا ہے۔ اسی دوران عقیدت مندوں کی بھیڑ نے ایک دم زور پکڑا، جس سے کچھ افراد بے ہوش ہو گئے، کچھ کو سانس لینے میں دشواری ہوئی اور شدید بدنظمی پھیل گئی۔

زخمی ہونے والے 15 افراد کو فوری طور پر سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں تین افراد کی موت کی تصدیق کی گئی۔ دیگر 12 زخمیوں کو طبی امداد کے بعد اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔ حکام نے لاشوں کا پوسٹ مارٹم کرانے کا اعلان کیا ہے تاکہ موت کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔

“رتھ یاترا” بھارت کے قدیم ترین مذہبی تہواروں میں سے ایک ہے، جو ہر سال لاکھوں عقیدت مندوں کو پوری کی ساحلی بستی کی جانب کھینچ لاتا ہے۔ جلوس میں تین بڑے رتھوں پر بھگوان جگن ناتھ، ان کے بھائی بلبھدر اور بہن سبھدرا کی مورتیوں کو بٹھا کر گنڈیچا مندر تک لے جایا جاتا ہے۔

اوڈیشہ کے موجودہ وزیر اعلیٰ موہن چرنجی مجھی نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں واقعے پر معذرت کرتے ہوئے اسے “عقیدت مندوں کے درمیان پیدا ہونے والی بھگدڑ” کا نتیجہ قرار دیا اور فوری تحقیقات کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ غفلت ناقابل معافی ہے اور متعلقہ افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔”

واقعے کے بعد سیکیورٹی انتظامات اور بھیڑ کنٹرول کی صلاحیت پر شدید سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں