ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ، رمضان المبارک میں روزے داروں کو جسم میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھنے کے لیے رات کے اوقات میں زیادہ پانی پینے کی ضرورت ہے۔
انسانی جسم کو معمول کے مطابق کام کرنے کے لیے مناسب مقدار میں پانی کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن رمضان کے دوران دن بھر روزہ رکھنے کی وجہ سے پانی کی مقدار پوری نہ ہونے کا امکان ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، دن بھر پانی نہ پینے کی وجہ سے ڈی ہائیڈریشن (پانی کی کمی) ہو سکتی ہے، جو صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ سر درد، سستی، چڑچڑاپن اور توانائی میں کمی جیسے مسائل پانی کی کمی کے باعث پیدا ہو سکتے ہیں۔ اگر سحری اور افطار کے بعد بھی مناسب مقدار میں پانی نہ پیا جائے تو جسمانی پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین نے روزے داروں کو رات کے وقت پانی کا متواتر استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے، تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔
سحری کے لیے مفید غذاؤں میں ریشہ دار اور ہلکی پھلکی غذائیں جیسے دہی، دودھ ،دلیہ ،مختلف اقسام کے مشروبات اور جوسز کو اپنی خوراک میں شامل کریں، تاکہ پانی کی مقدار متوازن رہے۔
افطار کے فورا بعد زیادہ پانی پینے کے بجائے وقفے وقفے سے پانی پیا جائے۔رات بھر پانی کا استعمال جاری رکھیں ،تاکہ جسم ہائیڈریٹ رہے۔پانی کے ساتھ ساتھ نمکیات اور معدنیات کا بھی خیال رکھا جائے ،کیونکہ ان کی کمی سے ہارمونی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ، اگر رمضان میں پانی کے استعمال کا صحیح خیال رکھا جائے تو روزے دار صحت مند اور توانا رہ سکتے ہیں۔ افطار اور سحری کے دوران مناسب مقدار میں پانی پینے سے ڈی ہائیڈریشن اور اس سے جُڑے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔