بھارت نے حیدرآباد میں افغان قونصلیٹ طالبان کے حوالے کر دیا

طالبان کی وزارتِ خارجہ کے ایک ذریعے کے مطابق بھارت نے حیدرآباد میں قائم افغان قونصلیٹ کا انتظام طالبان کے نمائندے کے حوالے کر دیا ہے۔ یہ عمل جون میں مکمل ہوا، اور محمد رحمان کو قونصلیٹ کا نیا سفارتی نمائندہ مقرر کیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے افغان انٹرنیشنل کے مطابق سابق قونصل سید محمد ابراہیم خیل، جو اشرف غنی حکومت کے دور میں خدمات انجام دے رہے تھے، کو نئی دہلی میں افغان سفارت خانے منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں وہ بطور ناظم الامور کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے IANS نے بھی اپنی رپورٹ میں تصدیق کی کہ محمد رحمان جون 2025 سے حیدرآباد قونصلیٹ کی سربراہی کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ اس سے قبل 2024 میں ممبئی میں افغان قونصلیٹ کا انتظام بھی طالبان کے مقرر کردہ سفارتکار اکرام الدین کامل کے سپرد کیا گیا تھا۔

افغان انٹرنیشنل نے بتایا ہے کہ یہ تقرریاں اس بات کا اشارہ ہیں کہ طالبان نئی دہلی کے ساتھ سفارتی تعلقات کو برقرار رکھنے اور وسعت دینے کے خواہاں ہیں۔ رہورٹ کے مطابق ممکن ہے کہ رواں سال کے آخر تک طالبان نئی دہلی میں افغان سفارت خانے کا بھی مکمل کنٹرول سنبھال لیں۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگلے ماہ ایک اعلیٰ سطح طالبان وفد بھارت کا دورہ کرے گا۔ اگر یہ دورہ طے شدہ منصوبے کے مطابق ہوا تو اسے بھارت اور طالبان کے درمیان تعلقات میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جائے گا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں