فرغانہ کے سیاحتی مواقع کو فروغ

دنیا میں کچھ ممالک کو سیاحتی ممالک کہا جاتا ہے، جن میں خاص طور پر فرانس، اسپین، ترکی، مصر اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔ حالیہ برسوں میں ازبکستان بھی دنیا کے نقشے پر سب سے زیادہ تلاش کیے جانے والے ممالک میں شامل ہو چکا ہے۔ ملک میں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور مہمانوں کے آنے والے ممالک کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ ازبکستان میں سیاحتی ڈھانچے کی تعمیر ہو رہی ہے، جس کا مقصد 2030 تک 10 ملین سیاحوں کو خوش آمدید کہنا ہے۔

عام طور پر سمرقند، بخارا، اور خیوا کے سیاحتی راستے سب سے زیادہ مقبول ہوتے ہیں۔ تاہم، حالیہ دنوں میں ازبکستان کے دیگر علاقوں میں بھی غیر ملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مثال کے طور پر، 2023 میں 4 لاکھ 21 ہزار سیاحوں نے فرغانہ ریجن کا دورہ کیا، جبکہ اس سال کے پہلے 9 ماہ میں یہ تعداد 4 لاکھ 20 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔

دنیا کی بڑی عوامی نشریاتی اداروں میں سے ایک، برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن بی بی سی نے فرغانہ ریجن کے سیاحتی مواقع پر ایک ویڈیو دکھائی ہے۔فرغانہ ریجن کے ڈپٹی حاکیم خورشید احمدوف کا کہنا ہے: “بی بی سی کی تخلیقی ٹیم نے ہمارے علاقے کا دورہ کیا اور کئی دنوں تک کوکانڈ، مرگیلان، بویودا اور ریشتان کے اضلاع میں موجود یادگاروں کی فلم بندی کی۔” انہوں نے مزید کہا کہ اس تخلیقی تعاون کے تحت لندن کے صحافیوں نے دو بڑے اداروں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور یہاں ایک ویڈیو فلم بنائی۔ بی بی سی کی ویڈیو فرغانہ ریجن کے سیاحتی مواقع کو ایک نئے زاویے سے پیش کرتی ہے، جس میں روایتی دستکاری، تاریخی تعمیرات اور سب سے بڑھ کر تخلیقی افراد کی جھلک دکھائی گئی ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں