ذیابطیس کے مریضوں میں اچانک دل کا دورہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، نئی تحقیق

ایک تازہ مطالعہ نے انکشاف کیا ہے کہ ذیابطیس کے شکار افراد ، چاہے وہ ٹائپ 1 ہوں یا ٹائپ 2 میں اچانک دل بند ہونے (Sudden Cardiac Death) کا خطرہ عام آبادی کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں دانمارک کی پوری آبادی کا ڈیٹا استعمال کیا گیا، جس نے اس امر کو مستند انداز میں ثابت کیا ہے۔

نتائج بتاتے ہیں کہ ذیابطیس والے افراد میں دل بند ہونے کا امکان عام افراد سے کئی گنا زیادہ ہے — ٹائپ ۱ ذیابطیس کے مریضوں میں خطرہ تقریباً 3.7 گنا اور ٹائپ ۲ ذیابطیس کے مریضوں میں تقریبا 6.5 گنا بڑھا ہوا پایا گیا۔

خصوصی طور پر نوجوان مریض، یعنی وہ جو پچاس سال سے کم عمر ہیں، ان میں یہ خطرہ سب سے زیادہ ہے، یعنی ذیابطیس اگر جوانی میں ہو تو دل کے امراض کے خطرات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

تحقیق مزید بتاتی ہے کہ ذیابطیس کے نتیجے میں زندگی کی مدت بھی متاثر ہوتی ہے۔ ٹائپ ۱ ذیابطیس والے افراد کی اوسط متوقع عمر عام آبادی کے مقابلے میں نمایاں کم رہی اور ٹائپ ۲ مریضوں میں بھی یہ کمی دیکھی گئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابطیس نہ صرف شوگر کی بیماری ہے بلکہ یہ دل اور شریانوں کے معاملات، دھڑکن کی بے ترتیبی اور دیگر قلبی پیچیدگیوں کا باعث بھی بن سکتی ہے جو اچانک موت کا سبب بن سکتی ہیں۔ لہٰذا ذیابطیس کے مریضوں کے لیے صرف شوگر کی نگرانی کافی نہیں بلکہ دل کی حالت، خون کی نالیوں اور مجموعی صحت پر خاص توجہ ضروری ہے۔

یہ تحقیق ایک علمی و طبی خبردار ہے، جو ذیابطیس کے مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو بتاتی ہے کہ اگر گھبراہٹ، بےچینی یا دل کی غیر معمولی کیفیت محسوس ہو تو فوراً طبی معائنہ کروایا جائے کیونکہ وقت پر احتیاط جان بچا سکتی ہے

Author

اپنا تبصرہ لکھیں