افغان حکومت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران میں ہلاک ہونے والے دس افغان شہریوں کی لاشیں افغانستان پہنچا دی گئی ہیں۔ صوبہ فراح کی انتظامیہ نے برطانوی ادارےبی بی سی کو بتایا کہ بدھ 3 دسمبر کو مارے جانے والے 11 افغان شہریوں میں سے 10 کی میتیں انھوں نے وصول کر لی ہیں۔
ایران سے ملحقہ صوبہ فراح کی سرحدی گزرگاہ ابو نصر کے طالبان کمانڈر خطیب فراحی کے مطابق ،کل 12 افراد تھے، جن میں تین یا چار فراح سے تھے جبکہ باقی کا تعلق ہرات سے تھا۔ ان افغان شہریوں کو ابو نصر بندرگاہ کے راستے غیر قانونی طور پر ایران لے جایا گیا، جہاں انھیں گرفتار کر کے انتہائی بے رحمی اور ظالمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ ان 12 افراد میں ایک شخص زخمی حالت میں بچ گیا، مگر دیگر 11 ہلاک ہو گئے۔
خطیب فراحی کے مطابق، یہ افراد دراصل کچھ عرصہ پہلے مارے گئے تھے، لیکن ان کے بقول ایران نے ان کی لاشیں اپنی تحویل میں رکھیں۔ زندہ بچ جانے والے زخمی شخص نے پہلے اپنے خاندان اور پھر طالبان حکام کو اس واقعے سے آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب دس افغان شہریوں کی میتیں وطن واپس منتقل کر دی گئیں، جبکہ زخمی شخص اور ایک ہلاک شدہ افغان کی واپسی اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔
دوسری جانب ایرانی حکام نے اس واقعے کے بارے میں تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا۔ ادھر طالبان حکومت کی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ سانحہ 20 دن پہلے پیش آیا تھا