بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں تاریخی ریڈ فورٹ کے قریب پیر کی شام ایک مہلک کار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور بیس زخمی ہوئے۔ یہ دہلی میں ایک دہائی کے بعد ہونے والا سب سے بڑا دھماکہ ہے جس نے شہر میں خوف و ہراس پیدا کر دیا۔
وزیرِاعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ واقعہ سب کے لیے انتہائی افسوسناک ہے اور تمام ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ متعلقہ ادارے اس سازش کے پیچھے موجود افراد تک پہنچیں گے اور انہیں قانونی سزا دی جائے گی۔
نئی دہلی پولیس نے دھماکے کی تحقیقات بھارت کے دہشت گردی مخالف قانون (Unlawful Activities Prevention Act) کے تحت شروع کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ دھماکہ ساز مواد کے استعمال اور بم بنانے کی دفعات کے تحت بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہیں اور ابھی حتمی نتائج کا اعلان قبل از وقت ہوگا۔
دھماکے کے مقام کے قریب موجود بازار اور سیاحتی علاقے متاثر ہوئے، زیادہ تر دکانیں بند ہو گئیں اور صبح تک بند رہیں۔ فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور اسے حفاظتی بیریئرز سے گھیر کر تحقیقات جاری رکھی گئی ہیں۔
حکام نے شہریوں کو ہدایت کی کہ وہ محتاط رہیں اور حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔ دھماکے کے بعد حکومتی اداروں نے یقین دلایا کہ ذمہ داران کو ہر صورت انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ملک میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدامات مزید سخت کیے جائیں گے