شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے رکن ممالک کی سپریم کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کا 20واں اجلاس چین کے شہر ہانگژو میں عوامی جمہوریہ چین کی صدارت میں جاری ہے۔
اس اہم اجلاس میں ازبکستان، چین، روس، بیلاروس، بھارت، ایران، قازقستان، کرغزستان، پاکستان اور تاجکستان کی عدالتی وفود شریک ہیں۔
اس کے علاوہ SCO کے مکالماتی شراکت دار ممالک، آذربائیجان اور ترکیہ کے سپریم کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، SCO سیکریٹریٹ اور SCO کے علاقائی انسداد دہشت گردی ڈھانچے کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نمائندے بھی اجلاس میں موجود ہیں۔
اجلاس میں قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے اور شہریوں کے حقوق و قانونی مفادات کے تحفظ کے لیے SCO رکن ممالک کی اعلیٰ عدلیہ کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے سے متعلق کئی اہم معاملات زیر بحث آئیں گے۔
ازبکستان کے وفد کی قیادت سپریم کورٹ کے چیئرمین بختیار اسلاموف کر رہے ہیں۔ اپنے دورہ چین کے دوران، ازبکستان کے سپریم کورٹ کے چیئرمین بختیار اسلاموف نے چین کی اعلیٰ عوامی عدالت کے صدر ژانگ جن سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان عدالتی شعبے میں دو طرفہ تعلقات کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور ادارہ جاتی تعاون کو مؤثر بنانے کے امکانات پر روشنی ڈالی گئی۔ بات چیت میں عدالتوں کی تخصص، جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کا نفاذ، عدالتی نظام میں جدید طریقہ کار سمیت کئی دیگر متعلقہ موضوعات شامل تھے۔
بختیار اسلاموف نے تاجکستان کی سپریم کورٹ کے چیئرمین رستم مرزوزودا سے بھی ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کی اعلیٰ عدلیہ کے درمیان تعاون کے امکانات پر بات ہوئی۔
اس موقع پر 2018 میں دستخط کیے گئے مفاہمتی یادداشت (MoC) کو دو طرفہ عدالتی تعلقات اور قانون کی حکمرانی کو مستحکم کرنے کی بنیاد قرار دیا گیا۔
اجلاس کے دوران، ازبکستان کے سپریم کورٹ کے چیئرمین نے اسلامی جمہوریہ ایران کے چیف جسٹس غلام حسین محسنی ایجئی سے بھی ملاقات کی۔ اس میں دونوں ممالک کی عدلیہ کے درمیان عملی تعاون کو فروغ دینے اور باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں عدالتی اداروں کے درمیان شراکت داری کو وسعت دینے اور مستقبل میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی۔