ازبکستان کا 2025 کے ریاستی بجٹ کا اعلان: آمدنی اور اخراجات کا خاکہ جاری

ازبکستان کی حکومت نے 2025 کے ریاستی بجٹ کا مجوزہ قانون عوامی مشاورت کے لیے پیش کر دیا ہے، جس میں کل آمدنی 308.5 ٹریلین سوم اور اخراجات 344.6 ٹریلین سوم رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس بجٹ کا اہم مقصد بتدریج کسٹمز مراعات کا خاتمہ اور عالمی تجارتی تنظیم کے تقاضوں سے ہم آہنگ ٹیکس پالیسیوں کا نفاذ ہے تاکہ ملک کی مالیاتی استحکام اور عالمی معیار سے ہم آہنگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ 2025 میں ازبکستان کی مجموعی ملکی پیداوار میں 6 فیصد اضافے کی توقع ہے، جو کہ صنعتی پیداوار میں 6.1 فیصد ترقی، زرعی پیداوار میں 4.1 فیصد بہتری اور مارکیٹ سروسز میں 14.5 فیصد کی نمایاں ترقی کی بدولت ممکن ہوگی۔ ان اعداد و شمار سے ملک میں جاری ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا اظہار ہوتا ہے، جو پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کی جا رہی ہیں۔

حکومتی پالیسی کے تحت 2025 سے 2027 تک جامع بجٹ خسارے کو جی ڈی پی کے 3 فیصد تک محدود رکھنے کی کوشش کی جائے گی، اور اس عرصے میں اہم ٹیکس شرحوں کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا۔ ساتھ ہی بجٹ آمدنی کو وسیع کیا جائے گا اور ٹیکس و کسٹمز مراعات کا مؤثر جائزہ لے کر ان کا بتدریج خاتمہ کیا جائے گا۔ ٹیکس اور بجٹ پالیسیوں کو عالمی تجارتی تنظی کے معیار سے ہم آہنگ کرتے ہوئے عوامی قرض کو جی ڈی پی کے 60 فیصد سے کم رکھنے کے اقدامات کیے جائیں گے، جبکہ درمیانی مدت میں یہ ہدف 50 فیصد سے زیادہ نہ کرنے کا ہے۔

یکم جنوری 2025 سے نافذ العمل ہونے والے اس بجٹ قانون میں ریاستی آمدنی 308.5 ٹریلین سوم اور اخراجات 344.6 ٹریلین سوم مقرر کیے گئے ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں