“ہم نے ایک سیاسی بادشاہت الٹ دی “، ظہران ممدانی نیو یارک کے پہلے مسلمان میئر منتخب

مسلم جنوبی ایشیائی نژاد ظہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہوگئے ہیں ۔وہ اس شہر کے پہلے مسلمان میئر بن گئے ہیں۔ ظہران ممدانی 34 سالہ سوشلسٹ ڈیموکریٹ ہیں، انہوں نے آزاد امیدواراورسابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن کرٹس سلوا کے مقابلے میں کامیابی حاصل کی۔ انتخابی مہم کے دوران صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کی سخت مخالفت کی، انہیں کمیونسٹ قرار دیا اور اگر وہ جیتے تو نیویارک کی فنڈنگ روکنے کی دھمکی بھی دی تھی۔

الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، شہر بھر میں دو ملین سے زائد ووٹ ڈالے گئے، جو 1969 کے بعد میئر کے انتخاب میں سب سے زیادہ ووٹنگ ہے۔

ممدانی کی فتح کو ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ انتخاب ان کی دوسری مدت کے آغاز کے بعد سب سے اہم انتخاب سمجھا جا رہا تھا۔

ڈیڑھ لاکھ کے قریب مسلم نیویارکرز سمیت مختلف طبقات کے ووٹوں سے جیتنے والے ممدانی نے کامیابی کے بعد اپنے حریف اینڈریو کومو کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ “میں انہیں نجی زندگی میں کامیابی کی دعا دیتا ہوں، لیکن آج کے بعد میں ان کا نام آخری بار لے رہا ہوں، کیونکہ ہم اس سیاست کو چھوڑ رہے ہیں جو چند لوگوں کے لیے تھی، سب کے لیے نہیں۔ہم نے ایک سیاسی بادشاہت الٹ دی ہے۔”
ممدانی نے اپنی فتح کو تبدیلی کے مینڈیٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج رات آپ نے ایک نئے طرزِ سیاست، ایک ایسی شہر کے لیے مینڈیٹ دیا ہے جو سب کے لیے قابلِ برداشت ہو۔ یکم جنوری کو میں نیویارک سٹی کا میئر کے طور پر حلف اٹھاؤں گا۔

انہوں نے وعدہ کیا کہ ان کی انتظامیہ تمام نیویارکرز کے لیے کام کرے گی ، چاہے وہ تارکِ وطن ہوں، ٹرانس جینڈر کمیونٹی کے رکن ہوں، سیاہ فام خواتین ہوں یا مائیں جو مہنگائی سے دبی ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کی جدوجہد ہماری جدوجہد ہے۔
a
ممدانی نے یہ بھی کہا کہ ان کی انتظامیہ یہودی کمیونٹی کے ساتھ کھڑی رہے گی اور انسدادِ سام دشمنی کے خلاف کسی قسم کا ڈگمگانا برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے ایک ملین سے زائد مسلم نیویارکرز کو یقین دلایا کہ یہ شہر ان کا اپنا ہے اور نیویارک میں اسلاموفوبیا کی کوئی گنجائش نہیں۔ میں مسلمان ہوں اور کسی کو اس پر شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں پر ممدانی نے براہِ راست جواب دیتے ہوئے کہاکہ “ڈونلڈ ٹرمپ، چونکہ مجھے پتا ہے تم دیکھ رہے ہو، میرے پاس تمہارے لیے چار الفاظ ہیں، آواز اونچی کر دو۔”

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بدعنوان مالکوں کا احتساب ہوگا کیونکہ محدود افراد نے اس شہر میں کرایہ داروں کا استحصال کیا ہے۔ہم ٹیکس چوری اور ناجائز چھوٹ کے کلچر کو ختم کریں گے، اور مزدور طبقے کے حقوق مضبوط بنائیں گے تاکہ کسی بھی آجر کو ان کا استحصال کرنے کی جرات نہ ہو

Author

اپنا تبصرہ لکھیں