کھانے کا تیل ہر گھر کی روزمرہ ضرورت ہے، مگر یہ سوال اکثر ذہن میں آتا ہے کہ آخر کون سا تیل صحت کے لیے سب سے بہتر ہے۔ زیتون کے تیل کو عموماً بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، ناریل کے تیل پر بحث جاری رہتی ہے، جبکہ کچھ تیلوں کے زیادہ گرم ہونے سے نقصان دہ ہونے کے خدشات بھی سامنے آتے ہیں، جس کی وجہ سے عام افراد الجھن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ماہرینِ غذائیت کا کہنا ہے کہ زیتون کا تیل، خاص طور پر ایکسٹرا ورجن زیتون کا تیل، دل اور دماغ کے لیے مفید ہوتا ہے کیونکہ اس میں صحت بخش چکنائیاں اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں، تاہم اسے زیادہ تیز آنچ پر پکانے کے لیے موزوں نہیں سمجھا جاتا کیونکہ زیادہ درجہ حرارت پر اس کے فائدے ختم ہو سکتے ہیں اور نقصان دہ مادے بننے کا امکان ہوتا ہے۔ اسی لیے زیتون کا تیل سلاد یا ہلکی آنچ پر پکانے کے لیے بہتر قرار دیا جاتا ہے۔
ناریل کے تیل کے بارے میں ماہرین محتاط رویہ اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس میں سیرشدہ چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو کولیسٹرول بڑھا سکتی ہے اور دل کی بیماریوں کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے۔ اگرچہ کچھ صورتوں میں اس کے فائدے بھی بتائے جاتے ہیں، مگر روزانہ استعمال کے لیے اسے مناسب نہیں سمجھا جاتا اور اسے کبھی کبھار ہی استعمال کرنا بہتر ہے۔
ماہرین کے مطابق کینولا آئل زیتون کے تیل کا ایک نسبتاً سستا اور صحت مند متبادل ہے، جس میں سیرشدہ چکنائی کم اور اومیگا تھری فیٹی ایسڈز زیادہ ہوتے ہیں جو دل اور دماغ کی صحت کے لیے اہم ہیں۔ اسی طرح السی کے تیل میں بھی اومیگا تھری کی اچھی مقدار پائی جاتی ہے، مگر چونکہ یہ زیادہ گرمی برداشت نہیں کر سکتا، اس لیے اسے سلاد یا کھانے کے آخر میں استعمال کرنا زیادہ مناسب سمجھا جاتا ہے۔
سورج مکھی کے تیل کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ اس میں اومیگا سکس فیٹی ایسڈز زیادہ ہوتے ہیں، لیکن جب انہیں اومیگا تھری کے ساتھ متوازن رکھا جائے تو یہ نقصان دہ ثابت نہیں ہوتے۔ اس تیل کا درجہ حرارت برداشت کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ فرائنگ اور زیادہ آنچ پر پکانے کے لیے موزوں ہے، تاہم اعتدال کے ساتھ اس کا استعمال ضروری ہے