انسٹنٹ میسیجنگ کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت کرتے ہوئے واٹس ایپ نے اپنی 15 سالہ تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی کا اعلان کر دیا ہے۔
اب اس مقبول ترین میسیجنگ ایپلی کیشن پر اشتہارات بھی دکھائے جائیں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق، واٹس ایپ کی مالک کمپنی ’میٹا‘ نے تصدیق کی ہے کہ، جلد ہی واٹس ایپ پر اشتہارات کا اجرا کیا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق، یہ اشتہارات صارفین کی پرائیویسی کو متاثر نہیں کریں گے اور پیغامات کی اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن سمیت انباکس کے دیگر فیچرز میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
میٹا نے وضاحت کی کہ، اشتہارات صرف واٹس ایپ کے اسٹیٹس یا اسٹوری سیکشن میں دکھائے جائیں گے، یعنی جب صارفین اپنے کسی دوست کی اسٹوری دیکھیں گے تو درمیان میں اشتہارات بھی نظر آئیں گے۔ ممکنہ طور پر ان اشتہارات کی طرز یوٹیوب یا فیس بک ویڈیوز میں دکھائے جانے والے اشتہارات جیسی ہوگی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ، واٹس ایپ، جو اب تک اشتہارات سے پاک پلیٹ فارم رہا ہے، اسے کمرشلائز کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ، واٹس ایپ کو 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا اور میٹا نے اسے 2014 میں خریدا تھا۔ اس وقت میٹا نے وعدہ کیا تھا کہ، ایپ پر اشتہارات نہیں چلائے جائیں گے، لیکن اب کمپنی نے اپنی پالیسی تبدیل کر لی ہے۔
کمپنی کی جانب سے اس اعلان کے بعد مستقبل میں واٹس ایپ چینلز اور اکاؤنٹس کو بھی مونیٹائزیشن کا حصہ بنایا جائے گا، یعنی مخصوص صارفین کو اشتہارات کے ذریعے کمائی کرنے کا موقع بھی دیا جائے گا۔ اس طرح واٹس ایپ بھی یوٹیوب اور فیس بک جیسے پلیٹ فارمز کی صف میں شامل ہو جائے گا جہاں صارفین خود بھی آمدن حاصل کرتے ہیں۔
واٹس ایپ کے دنیا بھر میں ڈیڑھ ارب سے زائد فعال صارفین ہیں جو روزانہ اس پلیٹ فارم پر رابطے کے لیے انحصار کرتے ہیں، ایسے میں اشتہارات کا شامل کیا جانا ایک بڑی تبدیلی کے طور پر سامنے آ رہا ہے، جو مستقبل میں صارفین کے تجربے اور ایپ کے استعمال کے طریقے کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔