ازبکستان کا معاشی کارنامہ: غربت کی شرح 4 سال میں آدھی رہ گئی

تاشقند میں بین الاقوامی شراکت داری کی پہل کے ہفتے کے دوران ازبکستان کی وزارت معیشت و مالیات نے انسانی سرمائے اور کاروبار کے فروغ میں جدت کے کردار پر ایک گول میز مباحثے کا انعقاد کیا، جس میں عالمی ماہرین اور اقتصادی، سماجی اور مالیاتی شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی۔

تقریب میں ازبکستان کی پائیدار اقتصادی ترقی، انسانی سرمائے کی ترقی اور غربت میں کمی کے لیے کی جانے والی اصلاحات کا تجزیہ کیا گیا۔ غیر ملکی وفود کے نمائندوں نے اس بات پر زور دیا کہ ازبکستان نے 2019 میں غربت کی شرح 23 فیصد سے کم کر کے 2023 میں 11 فیصد کر دی، جو یورپ اور وسطی ایشیا کے ممالک میں سب سے بہترین نتیجہ ہے۔ عالمی بینک کی رپورٹ میں بھی ازبکستان کی ان کامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

ازبک ماہرین نے بتایا کہ ملک کا غربت کی شرح کو 2025 کے آخر تک 6 فیصد تک کم کرنے کا ہدف واضح طور پر طے کیا گیا ہے۔ کانفرنس میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ دینے، ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کو آگے بڑھانے، نوجوانوں اور خواتین کے کاروباری منصوبوں کی حمایت اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعاون کے موضوعات پر بھی گفتگو کی گئی۔

شرکاء نے جدت کے ذریعے کارکردگی بڑھانے، تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے، اور نئی ٹیکنالوجیوں کے ذریعے اعلیٰ قدر والے مصنوعات کی تیاری جیسے موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس کے علاوہ، ازبکستان کے شہروں کی ترقی کے لیے ماسٹر پلانز اور مستقبل کے امکانات پر بھی بات چیت کی گئی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں