امریکہ کی حالیہ تجاویز ایران کے ’قومی مفادات‘ کے خلاف ہیں: آیت اللہ علی خامنہ ای

اسلامی جمہوریہ ایران کے سپریم لیڈر، آیت اللہ علی خامنہ ای نے جوہری مذاکرات پر اپنے تازہ بیان میں امریکہ کی نئی تجاویز کو ایران کے ’قومی مفادات‘ کے برخلاف قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ، امریکی حکومت کی بے معنی باتوں پر ایران کا مؤقف سب پر واضح ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے یہ بات آیت اللہ خمینی کی برسی کی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ ،یورینیم کی افزودگی ہماری جوہری صنعت کا ایک نہایت اہم اور بنیادی جزو ہے، اور دشمن اسی معاملے کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، اگر ہمارے پاس سو جوہری پاور پلانٹس بھی ہوں لیکن ہمارے پاس افزودگی کی صلاحیت نہ ہو، تو وہ ہمارے کسی کام کے نہیں ہوں گے۔ اگر ہمیں افزودگی کے لیے امریکہ سے رجوع کرنا پڑے تو وہ ہم پر مختلف شرائط عائد کرے گا۔

یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکہ نے عمان کے توسط سے ایران کو اپنی جوہری تجاویز تحریری طور پر پیش کی ہیں۔
ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ، وہ ان تجاویز کا جواب اپنے اصولی مؤقف اور عوامی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے آنے والے دنوں میں دے گی۔

خیال رہے کہ، حالیہ مذاکرات میں امریکہ اور ایران کے درمیان سب سے بڑا اختلاف ایران میں یورینیم کی افزودگی کے معاملے پر ہے، جسے امریکہ مکمل طور پر بند کرانا چاہتا ہے، جبکہ ایران اسے اپنی خودمختاری کا مسئلہ قرار دے کر کسی بھی سمجھوتے کے لیے ناقابل قبول قرار دیتا ہے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں