امریکا میں جاری حکومت کی بندش کے دوران ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی غیر حاضری کے باعث فضائی سفر کا نظام بری طرح متاثر ہو گیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس صورتحال پر سخت ردعمل دیتے ہوئے تمام ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو فوری طور پر ڈیوٹی پر واپس آنے کا حکم دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو افسران کام پر واپس نہیں آئیں گے، ان کی تنخواہیں بند کر دی جائیں گی، جبکہ وہ اہلکار جو مسلسل فرائض انجام دے رہے ہیں، انہیں دس ہزار ڈالر کے بونس سے نوازا جائے گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق حکومت کی بندش کے دوران کنٹرولرز بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں، جس کے باعث کئی ملازمین نے مجبوری کے عالم میں کام چھوڑ دیا۔ کچھ کو دوسرے عارضی روزگار کی ضرورت پیش آ گئی ہے جبکہ بعض اہلکار بچوں کی دیکھ بھال کے اخراجات برداشت نہیں کر پا رہے۔ ان غیر حاضریوں کے نتیجے میں ملک بھر میں پروازوں کی منسوخی اور تاخیر میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
ایئر لائنز کے تجارتی گروپ کا کہنا ہے کہ صرف ہفتے کے اختتام پر ایک اعشاریہ دو ملین مسافروں کی پروازیں یا تو منسوخ ہوئیں یا تاخیر کا شکار ہوئیں۔ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق، امریکا کے بڑے ہوائی اڈوں پر بیس سے چالیس فیصد تک ایئر ٹریفک کنٹرولرز روزانہ غیر حاضر رہتے ہیں۔ ان کی کمی کے باعث پچھلے چند دنوں سے ہزاروں پروازوں کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔
امریکی سینیٹ نے پیر کی رات حکومت کی بندش ختم کرنے کے لیے ایک بل منظور کر لیا ہے، جس سے امید پیدا ہوئی ہے کہ بحران جلد ختم ہو جائے گا