شٹ ڈاؤن جاری رہا تو امریکہ کے 40 ہوائی اڈوں پر پروازیں کم کی جائیں گی، ٹرانسپورٹ سیکریٹری

امریکی ٹرانسپورٹ سیکریٹری شان ڈفی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ملک میں جاری سرکاری بندش (شٹ ڈاؤن) جاری رہا تو امریکہ کے 40 بڑے ہوائی اڈوں پر پروازوں کی تعداد میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ یہ اقدام ہوائی ٹریفک کنٹرولرز کی تھکن اور حفاظتی وجوہات کے پیش نظر کیا جا رہا ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق (وفاقی ہوا بازی ایجنسی) کے سربراہ برائن بیڈفورڈ نے کہا کہ یہ صورتحال غیر معمولی ہے کیونکہ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے کنٹرولرز اور دیگر عملہ بغیر تنخواہ کام کر رہا ہے۔ تقریباً 1.4 ملین وفاقی ملازمین، جن میں ہوائی ٹریفک کنٹرولرز اور پارک وارڈنز شامل ہیں، یا تو بغیر تنخواہ کام کر رہے ہیں یا غیر ضروری چھٹیوں پر ہیں۔

شٹ ڈاؤن کے دوران ہوائی ٹریفک میں تاخیر اور مسائل میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ کئی عملہ دباؤ اور مالی پریشانی کی وجہ سے بیمار ہو رہا ہے یا دوسرے ضمنی کام کر رہا ہے۔ وفاقی ہوا بازی ایجنسی کے مطابق پروازوں میں کمی بتدریج کی جائے گی، جمعہ کو 4 فیصد، ہفتے کے اختتام پر 5 سے 6 فیصد، اور اگلے ہفتے مکمل 10 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ بین الاقوامی پروازیں اس کمی سے مستثنی ہوں گی۔

ایئرلائنز نے کہا ہے کہ وہ وفاقی ہوا بازی ایجنسی کی ہدایات کے مطابق متاثرہ پروازوں کے شیڈول کا جائزہ لے رہی ہیں، لیکن زیادہ تر مسافروں کے سفر پر اثر کم ہوگا۔ امریکی سیکریٹری شان ڈفی نے کہا کہ یہ اقدام صرف حفاظتی اور کارکردگی کو یقینی بنانے کے لیے ہے تاکہ ہوائی سفر محفوظ رہے۔

وفاقی ہوا بازی ایجنسی کے ایڈمنسٹریٹر نے خبردار کیا کہ اگر شٹ ڈاؤن جاری رہا اور نظام پر مزید دباؤ پڑا تو مزید پابندیوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ ایئرلائنز اور عملہ اس شٹ ڈاؤن کی وجہ سے شدید دباؤ میں ہیں اور مستقبل کے شیڈول میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔

یہ شٹ ڈاؤن یکم اکتوبر سے جاری ہے اور اس دوران ضروری عملے کو بغیر تنخواہ کام کرنا پڑ رہا ہے جبکہ غیر ضروری عملہ گھر بھیجا گیا ہے۔ ایئرلائنز اور مسافروں کے لیے یہ صورتحال انتہائی چیلنجنگ بن گئی ہے کیونکہ ہوائی اڈوں پر پروازیں منسوخ یا تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں