امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے روس سے تیل خریدنا بند کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ صدر ٹرمپ کے مطابق، یہ فیصلہ روس پر معاشی دباؤ ڈالنے اور یوکرین میں جاری جنگ کو ختم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
صدر ٹرمپ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مودی کی طرف سے یقین دہانی ملی ہے کہ بھارت جلد ہی روسی تیل کی خریداری روک دے گا، جسے انہوں نے “بڑا قدم” قرار دیا۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اب وہ چین کو بھی اسی فیصلے پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ روس کی تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کم ہو سکے۔ ان کے مطابق، جاپان سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ روس سے تیل اور گیس کی درآمد بند کرے۔
بھارتی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون پر بات چیت جاری ہے، تاہم بھارت کی ترجیح اپنے عوام کے مفادات کا تحفظ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کی درآمدی پالیسی صرف ملکی ضرورتوں کے مطابق بنائی جاتی ہے۔
صدر ٹرمپ انتظامیہ نے بھارت پر 50 فیصد تک کے اضافی ٹیکس عائد کیے ہیں، جنہیں روس سے تیل اور ہتھیار خریدنے کی “سزا” قرار دیا جا رہا ہے۔ ان محصولات میں روس کے ساتھ کیے گئے سودوں پر 25 فیصد اضافی جرمانہ بھی شامل ہے۔
اس تنازع کے باوجود، صدر ٹرمپ نے نریندر مودی کو ایک “عظیم شخص” قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔
دوسری جانب، نریندر مودی کا کہنا ہے کہ بھارت روس اور یوکرین کے تنازع میں غیر جانب دار پالیسی پر قائم ہے، اور ان کی حکومت اپنے عوام کے مفادات کو مقدم رکھتی ہے۔