امریکہ نے اعلان کیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹک ٹاک’ کی ملکیت اور امریکہ میں اس کے آپریشنز کے حوالے سے چین کے ساتھ ایک ابتدائی فریم ورک طے پا گیا ہے، جس کے بعد اس ایپ کی امریکی ملکیت کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔
امریکی وزیرِ خزانہ سکاٹ بیسنٹ کے مطابق، یہ معاہدے کا خاکہ پیر کے روز اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہونے والے مذاکرات کے دوران طے پایا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ جمعے کے روز اس معاہدے کو حتمی شکل دیں گے۔ صدر ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ایپ ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں مذاکرات کو بہت اچھا قرار دیا۔
دوسری جانب چین نے بھی اس فریم ورک کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، بیجنگ نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی معاہدے کو چینی کمپنیوں کے مفادات کی قیمت پر نہیں کرے گا۔
یاد رہے کہ ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائیٹ ڈانس کو بدھ تک کی مہلت دی گئی ہے کہ اگر وہ امریکہ میں اپنا کام جاری رکھنا چاہتی ہے تو ٹک ٹاک کے لیے خریدار تلاش کرے، بصورتِ دیگر قومی سلامتی کے خدشات کے پیشِ نظر امریکہ میں اس پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ یہ ڈیڈ لائن پہلے ہی تین بار بڑھائی جا چکی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ،اگر واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان یہ ڈیل طے پا جاتی ہے تو ٹیکنالوجی کمپنی اوریکل اُن اداروں کے گروپ میں شامل ہوگی جو امریکہ میں ٹک ٹاک کے آپریشنز سنبھالنے میں مدد دیں گے۔