تھائی لینڈ کی ملکہ والدہ سری کِٹ طویل علالت کے بعد 93 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ وہ مرحوم بادشاہ بھومی بول ادولیادج کی اہلیہ اور موجودہ بادشاہ مہا وجیرا لونگ کورن کی والدہ تھیں۔ شاہی محل کے مطابق، ملکہ والدہ کا جمعہ کی رات بنکاک کے چولا لونگ کورن اسپتال میں انتقال ہوا، جہاں وہ کئی بیماریوں کے باعث زیرِ علاج تھیں۔ حال ہی میں انہیں خون کے انفیکشن کا سامنا تھا۔
ملکہ سری کِٹ کے انتقال پر پورے ملک میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ وزیراعظم انوتن چرنویرکُل نے اپنا غیر ملکی دورہ منسوخ کر دیا تاکہ وہ شاہی تدفین کی تیاریوں میں شریک ہو سکیں۔ بادشاہ مہا وجیرا لونگ کورن نے شاہی خاندان اور درباریوں کے لیے ایک سالہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔ ملکہ والدہ کی آخری رسومات بنکاک کے گرینڈ پیلس میں ادا کی جائیں گی، جہاں عوام اور شاہی خاندان کے افراد انہیں خراجِ عقیدت پیش کریں گے۔
1932 میں پیدا ہونے والی ملکہ سری کِٹ نے پیرس میں تعلیم کے دوران مستقبل کے بادشاہ بھومی بول سے ملاقات کی تھی۔ دونوں کی شادی 1950 میں ہوئی، جس کے بعد وہ کئی دہائیوں تک شاہی فرائض انجام دیتی رہیں۔ وہ اپنے وقار، شائستگی اور فلاحی خدمات کے باعث نہ صرف تھائی لینڈ بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی احترام کی نگاہ سے دیکھی جاتی تھیں۔
تھائی عوام انہیں ’’قوم کی ماں‘‘ کے طور پر یاد کرتے ہیں۔ انہوں نے دیہی علاقوں کی ترقی، دستکاری کے فروغ اور خواتین کے معاشی استحکام کے لیے متعدد فلاحی منصوبے شروع کیے، جن سے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئی۔ 2012 میں فالج کے باعث وہ عوامی سرگرمیوں سے کنارہ کش ہو گئیں، تاہم ان کی مقبولیت اور عوامی محبت میں کبھی کمی نہیں آئی