ترکیہ میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات

ترکیہ میں روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوا۔ یوکرینی وفد کی قیادت وزیر دفاع رستم عمروف کر رہے تھے، جبکہ روسی وفد کی سربراہی روسی صدر ولادیمیر پوتن کے معاون ولادیمیر میڈینسکی کر رہے تھے۔ ترکیہ کے وزیر خارجہ حاکان فیدان نے مذاکرات کی صدارت کی، جس میں ترک انٹیلی جنس ایجنسی کے اہلکار بھی موجود تھے۔

دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام کے حالیہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ جنگ روکنے کی اہم شرائط پر وہ اب بھی ایک دوسرے سے بہت دور ہیں۔ تقریباً 1,000 کلومیٹر (620 میل) طویل محاذ پر شدید لڑائی جاری ہے، اور دونوں فریق ایک دوسرے کے علاقے پر گہرے حملے کر رہے ہیں۔

اتوار کو امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے ایک ڈرون حملے میں روس کے اندر 40 سے زیادہ روسی طیارے تباہ ہو گئے، جبکہ ماسکو نے یوکرین پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا۔

پیر کو روسی وزارت دفاع نے بتایا کہ روسی فضائی دفاع نے رات بھر آٹھ روسی علاقوں اور روس کے زیر قبضہ کریمیا کے اوپر 162 یوکرینی ڈرونز کو مار گرایا۔ یوکرینی فضائیہ نے بتایا کہ انہوں نے رات بھر روس کے 80 ڈرونز میں سے 52 کو نقصان پہنچایا۔

خارکیف کے میئر ایہور ٹیریخوف کے مطابق، پیر کی صبح شمال مشرقی یوکرینی شہر خارکیف کے ایک رہائشی علاقے میں دو بیلسٹک میزائل گرے، جن میں سے ایک اسکول کے قریب گرا۔ ایک میزائل ایک اپارٹمنٹ کی عمارت کے قریب گرا، جبکہ دوسرا اسکول کے قریب سڑک پر گرا۔ میئر نے ایک وسیع گڑھے کی تصویر بھی جاری کی۔ ٹیریخوف نے لکھا کہ گڑھے کے ساتھ کھڑے ہو کر آپ کو احساس ہوتا ہے کہ یہ سب کتنا مختلف ہو سکتا تھا۔ چند میٹر مزید اور یہ عمارت سے ٹکرا جاتا۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں