مہاجرت کے دوران 4,000 سے زائد بچوں کی جانیں ضائع ہوئی، سیو دی چلڈرن کی رپورٹ

بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ‘سیو دی چلڈرن’ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں ایک دلخراش انکشاف کیا ہے کہ 2014 سے لے کر 2025 کے اوائل تک دنیا بھر میں مہاجرت کے مختلف خطرناک راستوں پر 4,000 سے زائد بچے اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان المناک اموات کی بنیادی وجوہات میں عدم تحفظ، بھوک اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہونے والی مشکلات شامل ہیں۔ ان حالات کے سبب خاندان اپنے بچوں سمیت محفوظ مستقبل کی تلاش میں نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور اس دوران انہیں انتہائی خطرناک سفر اختیار کرنا پڑے۔

‘سیو دی چلڈرن’ کی رپورٹ کے مطابق، بچوں کے لیے مہلک ترین مہاجرتی راستوں میں افغانستان سے ایران جانے والا راستہ، بحیرہ روم، صحرائے اعظم اور امریکہ-میکسیکو کی سرحدی گزرگاہیں شامل ہیں۔

رپورٹ میں بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (IOM) کے اعداد و شمار کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ بچے بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوئے۔ تقریباً نصف اموات ڈوبنے کے سبب ہوئیں، جبکہ ہر سات میں سے کم از کم ایک موت گاڑیوں کے حادثات یا خطرناک نقل و حمل کے حالات کے باعث پیش آئی۔

رپورٹ میں غیر ملکی امداد میں کمی کو بھی بچوں کی مہاجرت کی ایک اہم وجہ قرار دیا گیا ہے اور عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے سرمایہ کاری کریں۔ تنظیم نے مہاجر بچوں کی صورتحال سے متعلق درست اعداد و شمار جمع کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے، جس میں ان کی صحت، تعلیم، تحفظ اور اموات کی وجوہات سے متعلق معلومات شامل ہوں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں