گلوکوز میٹابولزم کو درست رکھنے میں میگنیشیم کا کردار

کیا آ پکو بھوک نہیں لگتی؟ تھکاوٹ رہتی ہے؟

کیا آ پکے خاندان کے کسی رکن کو انسولین ریززٹنس، میٹابولک سنڈروم ، ذیابیطس یا عنقریب ذیابیطس جیسی طبی صورتحال کا سامنا ہے ؟

عین ممکن ہے کہ آ پکے  طبی ماہر نے میگنیشیئم سپلیمنٹ تجویز کیا ہو۔گر نہیں کیا تو آ پ اپنے طبی ماہر سے اس کے بارے میں مشورہ کر سکتے ہیں۔

ذیابیطس کے مریضوں میں اکثر میگنیشیئم کی قلت دیکھی گئی ہے۔  میگنیشیئم کے بہت سے فوائد ہیں لیکن ذیابیطس کے مریضوں کے لئے یہ بات جاننا ضروری ہے کہ یہ بلڈ شوگر ریگولیٹ کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

انسولین اور میگنیشیئم کے تعلق کی بہت سی  سٹڈیز ہوئی ہیں ۔۔ انسانی جسم اور دماغ کے لئے میگنیشیئم ایک ضروری نیوٹرینٹ ہے۔

یو ایس گورنمنٹ کی آ فیشل سائٹ نیشنل لائبریری آ ف میڈیسن جو کہ بائیو ٹیکنالوجی انفارمیشن کا قومی مرکز ہے ،نے میگنیشیئم اور گلوکوز ہومیو سٹاسس پر مفید معلومات دی ہیں۔

ہومیو سٹاسس انسانی جسم میں ہونے والا ایسا عمل ہے جس کی مدد سے جسم اپنے خون کے دباؤ ، درجہ حرارت اور الیکٹرولائٹس کو نارمل رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔

 میگنیشیم کے بارے میں کیا جاننے کی اشد  ضرورت ہے؟

انسولین کے افعال کے لئے میگنیشیئم اہم کردار ادا کرتا ہے۔ دوسری طرف انسولین بھی سیلز کے اندر میگنیشیئم کے ذخیرہ کو ریگولیٹ کرتا ہے۔

ٹائپ ٹو ڈایابیٹس کے مریضوں کا جسم انسولین پیدا کرتا ہے لیکن انکے سیلز موثر طریقے سے اس کو رسپانس دینے کے قابل نہیں ہوتے۔ اسے انسولین ریززٹنس کہا جاتا ہے۔

انسولین ریززٹنس سیلز کے اندر میگنیشیئم    کی مقدار  گھٹا دیتی ہے۔ ذیابیطس کے مریضوں میں میگنیشیئم کا جسم سے اخراج بھی زیادہ ہوتا ہے۔ سیلز کے اندر میگنیشیئم کی کم سطح کی وجہ سے جسم کا نارمل انسولین رسپانس بھی متاثر ہوتا ہے۔

ذیابیطس کے وہ مریض جو انسولین نہیں لیتے وہ میگنیشیئم سپلیمنٹ کی مدد سے اپنا انسولین رسپانس بہتر کر لیتے ہیں ۔ پینکریاز کے سیلز کے لئے بھی یہ مفید ثابت ہوتا ہے۔

انسانی جسم کو گلوکوز  کے درست استعمال کرنے اور انسولین کا سگنل دینے کے لئے میگنیشیئم کی ضرورت ہوتی ہے۔ انسولین ریززٹنس میں سیلز کے اندر میگنیشیئم کا کم لیول بھی کردار ادا کرتا ہے۔

میگنیشیئم سپلیمنٹ ذیابیطس کنٹرول کرنے میں بہت مدد کرتے ہیں۔ پری ڈایابیٹس کے مریض بھی سپلیمنٹ کی مدد سے اپنا بلڈ شوگر بہتر کر سکتے ہیں اور ڈایابیٹس کی رینج میں داخل ہونے سے بچ سکتے ہیں۔

میگنیشیئم سپلیمنٹ کی اقسام

میگنیشیئم سپلیمنٹ کی بہت سی اقسام ہیں۔  نیشنل انسٹیٹیوٹ آ ف ہیلتھ کی سٹڈیز کے مطابق میگنیشیئم اسپارٹیٹ، سٹریٹ، لیکٹیٹ اور کلورائیڈ بہتر جذب ہوتے ہیں۔

اسی انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق جب ذیابیطس کے  ایسے مریض جنکی بیماری کنٹرول نہیں ہو رہی تھی انکو کلینیکل ٹرائل میں ایک ہزار ملی گرام میگنیشیئم آ کسائیڈ روزانہ دیا گیا تو ایک ماہ میں ہی خون میں گلوکوز کا کنٹرول بہتر ہو گیا۔

غذا میں میگنیشیئم کیسے لیا جائے؟

نباتات اور حیوانات دونوں ذرائع  سے میگنیشیئم لیا جا سکتا ہے۔

سبز پتوں والی سبزیاں ، دہی، میوہ جات اور بیج، اوٹس، مکمل اناج، بروکلی، مونگ پھلی کا مکھن، گائے کا گوشت ، چکن بریسٹ وغیرہ میگنیشیئم کی غذائی ضرورت پوری  کرنے میں مدد دے سکتے ہیں ۔

 آپ کو اب کیا کرنا ہے ؟

اگر آ پ یا آ پکے خاندان میں کسی کو ڈایابیٹس یا پری ڈایابیٹس کا سامنا ہے تو اپنے ڈاکٹر سے میگنیشیئم کی ممکنہ قلت کے بارے میں معلومات حاصل کریں۔  میگنیشیئم کی قلت کو پورا کرنے سے  بلڈ شوگر لیول بہتر ہو گا اور کنڈیشن بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ انسولین سینسیٹوٹی میں اضافہ ہو گا ، سیلز بہتر طریقے سے رسپانس دے کر گلوکوز میٹابولزم بہتر کر پائیں گے۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں