ناسا کا خلا میں انسانی فضلات کو ری سائیکل کرنے کا انقلابی منصوبہ

امریکی خلائی ادارہ ناسا ایک انوکھے اور غیر معمولی مسئلے کے حل کے لیے دنیا بھر سے تجاویز طلب کر رہا ہے — وہ مسئلہ ہے خلا میں انسانی فضلات کو ری سائیکل کرنے کا۔ ناسا نے اس حوالے سے ایک منصوبہ “لونا ری سائیکل چیلنج” کے نام سے شروع کیا ہے، جس کے تحت کامیاب تجویز دینے والے کو 30 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام دیا جائے گا۔

چیلنج کا مقصد خلا میں خلابازوں کے پیشاب، قے اور دیگر جسمانی فضلات کو قابلِ استعمال مادّوں میں تبدیل کرنے کے ایسے سائنسی، تکنیکی اور پائیدار طریقے تلاش کرنا ہے، جو نہ صرف چاند پر مشن کے دوران بلکہ طویل دورانیے کی خلائی پروازوں میں بھی مؤثر ثابت ہوں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اپالو مشن کے دوران خلابازوں نے چاند کی سطح پر انسانی فضلے سے بھرے 96 تھیلے چھوڑے تھے، جو اب بھی وہاں موجود ہیں۔ ناسا اس بات پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے کہ مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچا جا سکے اور خلا میں فضلہ پھینکنے کے بجائے اُسے کسی مفید شکل میں بدلا جائے۔

ناسا نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا: “ہم پائیدار خلائی تحقیق کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ خلا میں ٹھوس فضلہ کم سے کم کیسے کیا جا سکتا ہے، اور کس طرح اسے مؤثر طریقے سے ری سائیکل یا پراسیس کیا جا سکتا ہے۔”

منتخب ہونے والی ٹیکنالوجی کو مستقبل کے خلائی مشنوں میں استعمال کیا جائے گا، جن میں چاند پر قیام اور ممکنہ طور پر مریخ کی جانب سفر بھی شامل ہیں۔

یہ چیلنج سائنسی دنیا، ماہرینِ ماحولیات اور ٹیکنالوجی ڈیزائنرز کے لیے ایک منفرد موقع ہے کہ وہ خلا میں صفائی اور پائیداری کے نئے باب رقم کریں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں