نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں ماوری ارکانِ اسمبلی احتجاجی ہاکا ڈانس پر معطل

نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ نے جمعرات کے روز تین ماوری ارکانِ اسمبلی کو ہاؤس سے معطل کرنے کی منظوری دے دی، جو ملک کی تاریخ میں رکنِ پارلیمنٹ کو دی گئی سب سے طویل معطلی ہے۔

تحریکِ ماوری کی رکن ہانا راوھیتی مائپی کلارک کو سات دن کے لیے جبکہ پارٹی کی دو دیگر مرکزی قیادت کو 21 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے۔ اس سے قبل پارلیمنٹ سے کسی بھی رکن کی سب سے زیادہ معطلی تین دن کی ہوتی تھی۔

یہ معطلی اُس وقت کی گئی جب ان ارکان نے گزشتہ نومبر میں ایک متنازع بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے ایوان میں روایتی ماوری ’ہاکا‘ (جنگی رقص) پیش کیا۔ ان ارکان کا کہنا تھا کہ یہ بل مقامی ماوری آبادی کے حقوق کو نقصان پہنچا سکتا تھا، تاہم وہ بل بعد میں مسترد کر دیا گیا۔

یہ واقعہ نہ صرف نیوزی لینڈ بلکہ عالمی سطح پر خبروں کی زینت بنا اور اس کے بعد کئی ماہ تک یہ سوال زیر بحث رہا کہ آیا نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ ماوری ثقافت کو خوش آمدید کہتی ہے یا اسے خطرہ سمجھتی ہے۔

اپریل میں ایک پارلیمانی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں ان ارکان کو ہاکا پر نہیں، بلکہ ایوان میں اپنی نشستیں چھوڑ کر حکومتی بنچز کی جانب بڑھنے پر سزاوار ٹھہرایا۔ تاہم ہانا راوھیتی مائپی کلارک نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں بھی ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر دوسروں کی جانب گئے لیکن انہیں کبھی سزا نہیں دی گئی۔

پارلیمنٹ کے اسپیکر گیری براؤنلی نے اپریل میں اس معاملے پر مکمل اور آزادانہ بحث کی اجازت دی اور ارکان پر زور دیا کہ وہ متفقہ سزا پر پہنچنے کی کوشش کریں، مگر جمعرات کو کوئی اتفاق رائے نہ ہو سکا۔

کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی جذباتی تقاریر کے بعد حکومتی ارکان نے حزبِ اختلاف کی طرف سے دی گئی نرم سزا کی تجاویز مسترد کر دیں۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں