فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 7 اکتوبر 2023 کے اپنے غیر معمولی حملے کی دوسری برسی کے موقع پر ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں اس دن کو مشرقِ وسطیٰ کی سیاسی اور عسکری صورتحال میں ‘ایک بڑے موڑ’کے طور پر قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معرکے اور اس کے نتائج نے آج بھی ‘اپنے سیاسی سائے’ڈالے ہوئے ہیں اور اسرائیل کی جارحیت نے پورے خطے کو عسکری تصادم میں مبتلا کر رکھا ہے۔
حماس کے مطابق، اسرائیل فلسطینی عوام کے خلاف ‘ظالمانہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے’، جس میں وہ ‘بے گناہ شہریوں کا قتل عام کر رہا ہے’جبکہ عالمی برادری ‘شرمناک خاموشی اور شراکت داری’کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کی ‘عوامی استقامت، مزاحمت ، اتحاد، اور ان کی بہادری’آج بھی جاری ہے، جو ‘غاصب قابض قوتوں اور زمین کے ناپاک دشمنوں’کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔
حماس نے زور دیا کہ د و سال گزرنے کے باوجود فلسطینی عوام اپنی سرزمین سے جڑے ہوئے ہیں اور اپنے ‘جائز حقوق سے دستبردار ہونے سے انکار کرتے ہیں’، چاہے ان کے خلاف جبری بے دخلی یا نسل کشی کی سازشیں ہی کیوں نہ ہوں۔
بیان کے آخر میں تنظیم نے کہا کہ فلسطینی عوام کی قربانیاں اور ان کی ثابت قدمی اس بات کا ثبوت ہیں کہ آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کسی دباؤ یا جارحیت سے ختم نہیں کی جا سکتی۔