رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے جمعہ کو جاری کردہ اپنی عالمی یوم آزادی صحافت انڈیکس 2025 میں کہا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے دوران فلسطین صحافیوں کے لیے دنیا کا خطرناک ترین علاقہ بن گیا ہے، اور بیسیوں رپورٹرز کو ممکنہ طور پر ان کے کام کی وجہ سے ہلاک کیا گیا ہے۔
آر ایس ایف کے مطابق، جنگ کے پہلے 18 مہینوں میں اسرائیلی فورسز نے تقریباً 200 صحافیوں کو ہلاک کیا، جن میں کم از کم 42 اپنی ڈیوٹی کے دوران مارے گئے۔ غزہ میں صحافیوں کے پاس کوئی پناہ نہیں ہے اور انہیں خوراک اور پانی سمیت ہر چیز کی کمی کا سامنا ہے۔
آر ایس ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اسرائیل کے ساتھ تعاون کے شبے میں صحافیوں کو حماس اور اسلامی جہاد کی طرف سے بھی اپنے کام میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے منظور کردہ سائبر کرائم قانون آزادی اظہار اور پریس کی آزادی کو محدود کرتا ہے۔
تازہ ترین انڈیکس میں فلسطین کو پریس کی آزادی کے لیے 163 واں درجہ دیا گیا ہے، جو 2024 سے چھ درجے کی کمی ہے۔
180 ممالک میں سے 112 میں پریس کی آزادی میں کمی دیکھی گئی۔