پاکستان اور کرغزستان نے تجارت، توانائی، صحت اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لیے 15 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کر دیے۔ دستخطوں کی یہ تقریب وزیراعظم شہباز شریف اور کرغیز صدر ساڈر ژاپاروف کی موجودگی میں اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔
صدر ژاپاروف گزشتہ روز اپنی پہلی دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ کسی کرغیز صدر کا 20 برس بعد پاکستان آنا دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے اہم سنگِ میل ہے۔
یادداشتوں کے تبادلے کے بعد دونوں ممالک کے رہنماؤں نے جامع تعاون کے فروغ سے متعلق مشترکہ اعلامیہ پر بھی دستخط کیے۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کرغیز صدر کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہا اور کہا کہ دو برادر ممالک کے درمیان اتنا طویل وقفہ قابلِ قبول نہیں۔
شہباز شریف نے باور کرایا کہ دونوں ممالک صدیوں پر محیط تہذیبی، تاریخی اور روحانی رشتوں کے ذریعے جڑے ہوئے ہیں، اور یہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو نئی قوت فراہم کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں سیاسی، تجارتی، توانائی، زراعت، تعلیم، دفاع اور ثقافت سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ہونے والا بزنس فورم دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں کے لیے نئے مواقع کی راہیں کھولے گا۔
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار کی ملاقات
اس سے قبل نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کرغیز صدر سے ملاقات کی، جس میں پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔اسحاق ڈار نے صدر زاپاروف کو صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔
فارن آفس کے مطابق ڈار نے صدر ژاپاروف کو پاکستان میں ان کی سرگرمیوں، دونوں ممالک کی کاروباری برادریوں سے ملاقاتوں اور دوطرفہ تعاون کے فروغ سے متعلق بات چیت پر بریفنگ دی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور کرغزستان گہرے ثقافتی و تاریخی رشتوں کے حامل ہیں۔ دونوں ممالک نے رواں سال کرپٹو کرنسی، بلاک چین ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل فنانس میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا تھا، جب کہ جولائی میں دونوں ملکوں نے باہمی تجارت کو 100 ملین ڈالر تک بڑھانے کی توثیق کی تھی۔
پاکستان اور کرغیزستان شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے بھی رکن ہیں، جس میں چین، روس، ایران اور بھارت سمیت خطے کے دیگر اہم ممالک شامل ہیں