‘حجاب اتارنے کا یہ واقعہ بھارت میں مسلمان خواتین کی تذلیل کو معمول بنانے کی ایک کڑی بن سکتا ہے’، دفتر خارجہ پاکستان

پاکستانی دفترِ خارجہ نے انڈین ریاست بہار میں وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک سرکاری تقریب کے دوران ایک مسلمان خاتون ڈاکٹر کا حجاب زبردستی اتارنے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

دفترِ خارجہ کے ترجمان طاہر اندرابی نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ایک سینئر سیاسی رہنما کی جانب سے ایک مسلمان خاتون کا حجاب زبردستی اتارنا اور اس کے بعد اس عمل پر عوامی تمسخر انتہائی تشویشناک ہے اور سخت مذمت کا تقاضا کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام انڈیا میں مسلمان خواتین کی تذلیل کو معمول بنانے کی جانب ایک خطرناک پیش رفت ہو سکتا ہے۔ یہ رویہ انڈیا کی مذہبی اقلیتوں، خصوصا مسلم شہریوں، کے ساتھ روا رکھے جانے والے عوامی بدسلوکی کے رجحان کی بھی عکاسی کرتا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم تمام ذمہ دار فریقین اور انڈین حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس واقعے کی سنگینی کو تسلیم کریں اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ، مذہبی آزادی کے احترام اور انسانی وقار کے دفاع کے لیے اپنا کردار ادا کریں

Author

اپنا تبصرہ لکھیں