بھارتی وزیر خارجہ، ایس جے شنکر نے ایک بار پھر اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ، بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی دونوں ممالک کے باہمی اتفاق سے ختم ہوئی، اور اس میں کسی تیسرے فریق، خاص طور پر امریکہ کا کوئی کردار نہیں تھا۔
یہ بیان انہوں نے نیدرلینڈز کے دورے کے دوران مقامی نشریاتی ادارے ‘این او ایس’ کو دیے گئے انٹرویو میں دیا۔ ایس جے شنکر نے کہا کہ، جب دو ملک کسی تنازع کا شکار ہوں تو دنیا بھر کے ممالک عام طور پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے رابطہ کرتے ہیں، لیکن حالیہ صورتحال میں فائر بندی اور فوجی کارروائی روکنے سے متعلق بات چیت براہ راست بھارت اور پاکستان کے مابین ہوئی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ، جنگ بندی کی پیشکش پاکستان کی جانب سے 10 مئی کو کی گئی تھی۔ ان کے مطابق، پاکستانی فوج نے پہل کرتے ہوئے بھارتی فوجی قیادت سے رابطہ کیا۔
یاد رہے کہ، امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ، انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کروانے میں اہم کردار ادا کیا، تاہم بھارتی وزیر خارجہ نے اس تاثر کو مسترد کر دیا۔
ایس جے شنکر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ، بھارت نے نہ صرف امریکہ، بلکہ ان تمام افراد اور ممالک کو صاف طور پر یہ پیغام دیا تھا کہ، اگر پاکستان لڑائی ختم کرنا چاہتا ہے تو اسے براہ راست ہمیں بتانا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ، پاکستانی فوج کے جنرل نے بھارتی جنرل کو فون کرکے جنگ بندی کی خواہش کا اظہار کیا، جس کے بعد بھارت نے اس پیغام کے مطابق ردعمل دیا۔
بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ، جنگ بندی کا عمل دوطرفہ بات چیت اور باہمی اتفاق رائے کا نتیجہ تھا، جس میں کسی بھی بیرونی طاقت کی مداخلت شامل نہیں تھی۔