امریکا: غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن، سیکورٹی فورسز کے چھاپے اور گرفتاریاں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف جاری چھاپوں کے دوران پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے 2000 نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان اُس وقت سامنے آیا جب کیلیفورنیا کے لاطینی اکثریتی علاقوں میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے اہلکاروں اور مقامی رہائشیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

ٹرمپ کے سرحدی مشیر ٹام ہومن نے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہہم لاس اینجلس کو محفوظ بنا رہے ہیں۔ سنیچر کے روز بھی علاقے پیراماؤنٹ میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا سہارا لیا گیا۔ رواں ہفتے کے دوران آئی سی ای نے لاس اینجلس میں 118 گرفتاریاں کیں، جن میں سے 44 صرف جمعے کو کی گئیں۔

کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے ان چھاپوں کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے، جبکہ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لاس اینجلس میں ملک بدری کی کارروائیوں کے دوران پرتشدد ہجوم نے وفاقی اہلکاروں پر حملے کیے، جن کے جواب میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا۔

بیان میں کیلیفورنیا کے ڈیموکریٹ رہنماؤں کو ‘بے حس’ قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ وہ شہریوں کے تحفظ کی اپنی ذمہ داری سے پیچھے ہٹ چکے ہیں، اور اسی لیے صدر ٹرمپ نے ایک صدارتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں تاکہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے۔
ٹام ہومن، جو ذاتی طور پر آئی سی ای کے جاری آپریشنز کی نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا کہ ‘ہم نے کہا تھا کہ مزید وسائل لائے جائیں گے، اور آج رات نیشنل گارڈ تعینات کیے جا رہے ہیں۔ ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی قسم کے تشدد یا املاک کو نقصان پہنچانے پر ’زیرو ٹالرنس‘ پالیسی اپنائی جائے گی۔

ایف بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈین بونگینو نے بھی سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک سخت پیغام میں کہا کہ اگر آپ نے افراتفری پھیلائی، تو ہم ہتھکڑیاں لائیں گے۔ قانون نافذ ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کارروائیوں میں رکاوٹ ڈالنے کے جرم میں متعدد گرفتاریاں ہو چکی ہیں۔

لاس اینجلس کی میئر کیرن باس نے آئی سی ای پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شہر میں ‘دہشت کے بیج’ بو رہے ہیں، جبکہ ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ میئر کے بیانات وفاقی اہلکاروں کی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

اگرچہ امریکی صدر کو نیشنل گارڈز کو تعینات کرنے کا آئینی اختیار حاصل ہے، خاص طور پر جب بغاوت کو دبانے کی ضرورت ہو، لیکن کیلیفورنیا کے گورنر نے اس فیصلے کو ’’جان بوجھ کر اشتعال انگیز‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام حالات کو مزید بگاڑ سکتا ہے۔

ٹرمپ نے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر گورنر نیوسم اور میئر باس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اپنا کام نہیں کر سکتے تو وفاقی حکومت خود آگے بڑھ کر فسادات اور لوٹ مار کے مسئلے کو حل کرے گی۔

Author

اپنا تبصرہ لکھیں