ازبکستان میں جاری اصلاحات پر جامع دستاویز، اسلام آباد میں کتاب ‘ نیو ازبکستان، دی پاتھ آف شوکت مرزائیوف کی تقریب رونمائی

پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد میں ازبک سفارتخانے اور انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز(آئی آرایس) کے تعاون سے کتاب ’’نیو ازبکستان: شوکت مرزائیوف کا راستہ‘‘ کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی۔ تقریب میں سفارتکاروں، پالیسی سازوں، ماہرینِ تعلیم، صحافیوں اور سول
سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔

پاکستان میں ازبکستان کے سفیر علی شیر تختیوف نے اس موقع پر کہا کہ صدر شوکت مرزائیوف کی قیادت میں ازبکستان ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے جہاں حکمرانی، معیشت، سائنس اور ترقی کے شعبوں میں وسیع اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ازبکستان کی مجموعی قومی پیداوار 115 ارب ڈالر سے بڑھ کر 140 ارب ڈالر جبکہ زرِمبادلہ کے ذخائر 48 ارب ڈالر سے بڑھ کر 59 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔

انہوں نے پاک ازبک تعلقات کو باہمی اعتماد پر مبنی شراکت داری قرار دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا سہولت، تاشقند سے اسلام آباد اور لاہور کے لیے براہِ راست پروازیں اور آئندہ سال کراچی کے لیے پروازوں کا آغاز متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت 2024 میں 404 ملین ڈالر سے بڑھ کر رواں سال 450 ملین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔

آئی آر ایس کے صدر اور سفیر جوہر سلیم نے کتاب کو ازبکستان میں جاری اصلاحات پر ایک جامع اور فکری دستاویز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقریب پاکستان اور ازبکستان کے درمیان برادرانہ تعلقات کی ایک اہم علامت ہے جو مشترکہ تاریخ، ثقافت اور تہذیبی رشتوں پر مبنی ہیں۔ ان کے مطابق کتاب محض سیاسی بیان نہیں بلکہ عوامی خدمت پر مبنی قیادت کی عکاس ہے۔

ازبکستان کی سینیٹ کمیٹی کے رکن حسن ارماتئیوف نے کتاب کو جدید طرزِ حکمرانی اور ریاستی تبدیلیوں پر ایک اہم تجزیاتی کام قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ کتاب کی رونمائی اس سے قبل امریکا اور اقوامِ متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں بھی ہو چکی ہے اور اسلام آباد میں اس کی تقریب پاک ازبک تعلقات کی مضبوطی کی عکاس ہے۔

ڈیولپمنٹ اسٹریٹیجی سینٹر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایلدر تُلیاکوف نے ازبکستان میں گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران عوامی نظم و نسق میں ہونے والی اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وقار، شفافیت، عوامی شمولیت اور جوابدہی کو حکمرانی کا مرکز بنایا گیا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان کے ترجمان اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان گہرے ثقافتی، تاریخی اور جغرافیائی تعلقات موجود ہیں۔ انہوں نے تعلیم، زراعت، ٹیکنالوجی، ثقافت اور تجارت میں تعاون کے وسیع مواقع پر زور دیا اور ازبکستان کی اصلاحاتی پیش رفت کو ’’تیسری نشاۃِ ثانیہ‘‘ قرار دیا۔

تقریب میں سینئر سفارتکاروں، سرکاری افسران، ماہرین، صحافیوں اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی

ازبکستان کے سفیر علی شیر تخت عوف ترجمان صدر پاکستان مرتضی سلنگی کو شیلڈ پیش کر رہے ہیں

Author

اپنا تبصرہ لکھیں